کراچی : چیئرمین شہریارخان نے پی سی بی میں اختیارات کی جنگ کا تاثر مسترد کر دیا ، ان کے مطابق بورڈ میں کوئی تقسیم نہیں ہے، منتخب چیئرمین ہونے سے ان کی پوزیشن ایک نامزدکردہ آفیشل سے زیادہ بلند ہی ہوگی، انھوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں تبدیلیوں کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیا نظام آئندہ تین برس تک لاگو رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق شہریارخان پی سی بی میں دوسری اننگز کھیل رہے ہیں مگر اب زیادہ طاقتور چیئرمین نہیں لگتے، ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی ان پر حاوی دکھائی دیتے ہیں، ایک کرکٹ ویب سائٹ کو انٹرویو میں اس بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ پی سی بی میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔
نجم سیٹھی کو بورڈ کے سرپرست اعلیٰ نے نامزد کیا، وہ ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ ہیں جبکہ میں چیئرمین اور تمام فیصلے کرتا ہوں، یہ میری صوابدید ہے کہ کسی اقدام کو منظوری دوں یا نہیں، سیاسی طور پر کوئی مداخلت نہیں ہوتی، میں نہیں سمجھتا کہ وزیر اعظم یا کوئی اور وزیر بورڈ کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ہم آزادانہ طور پر کام کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کے اپنے خیالات ہیں اور میں ان کی قدر کرتا ہوں،ہم ایک ہی لائن پر کام کر رہے ہیں، البتہ میں بورڈ کا منتخب چیئرمین ہوں لہذا میری پوزیشن ایک نامزد کردہ آفیشل سے زیادہ بلند ہی ہوگی۔
دریں اثنا پاکستانی ڈومیسٹک کرکٹ گزشتہ کئی برس سے تجربات کی زد میں ہے، اس سال چار برس میں تیسری بار تبدیلی لائی جا رہی ہے، مگر شہریار خان کے مطابق حالیہ تبدیلیاں بہترین ثابت ہوں گی۔
انھوں نے کہا کہ اصل مقصد ٹیمیں کم کرنا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں 24 سائیڈز دیگر کرکٹنگ ممالک کے مقابلے میں بھی بہت زیادہ ہیں، عام تاثر یہی ہے کہ اس سے ڈومیسٹک مقابلوں کا معیار کمتر ہوا، تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ہم نے 16 ٹیموں کا ایونٹ کرانے کا فیصلہ کیا، موجودہ نظام آئندہ تین برس تک لاگو رہے گا، میں نہیں جانتا کہ میرے جانے کے بعد کیا ہوگا تاہم یہ یقین دلاتا ہوں کہ ہم نے ایک اچھا فارمیٹ پا لیا ہے۔