اسرائیل فلسطین تنازع پر پیرس امن کانفرنس آج ہو گی ،کانفرنس اسرائیل کی طرف واضح جھکاؤ رکھنے والے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک پیغام ہوسکتی ہے۔
کانفرنس کا کے نکات میںدو ریاستی حل پر پیش رفت سے ہی امن عمل آگے بڑھایا جا سکتا ہے اور یہ کہ امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی روکی جائے ۔کانفرنس میںسلامتی کونسل سمیت 70 ممالک شریک ہوٕ ں گے،تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اس کانفرنس کو پہلے ہی ایک بے کار کوشش کہہ چکے ہیں ۔کانفرنس کا بنیادی مقصد ٹرمپ کو یہ پیغام دینا بھی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی فارمولے پر پیش رفت سے ہی امن ممکن ہے، کانفرنس میں سلامتی کونسل، یورپی اور عرب ممالک سمیت 70 ممالک شریک ہوں گے۔ کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو باور کرایا جائے گا کہ امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوصہ بیت المقدس منتقلی سے امن عمل کو نقصان پہنچے گا، اس سے باز رہا جائے۔نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی سفارت خانے کا عندیہ دیا تھا جس پر فرانسیسی سفیر کا کہنا ہے کہ کانفرنس سے ٹرمپ کو یہ واضح پیغام جائےگا کہ اس قسم کے فیصلے نہ کیے جائیں، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پہلے ہی اس کانفرنس کا بائیکاٹ کرچکے ہیں۔