تحریر : وقار النسا
پاکستان معرض وجود میں آيا تو یہی نعرہ گونجا پاکستان کا مطلب کيا؟ لا الہ الا اللہ ایک آزاد خود مختار اور اسلامی حکومت کا قیام جہاں بسنے والوں کو اپنی زندگی اسلام کے اصولوں کے مطابق گزاریں یہ ایک ایسا صبر آزما اور صعوبتوں بھرا سفر تھا جس پر چلنے والوں کی روح اور جسم لہو لہان ہوئے لیکن ان کے لہو کی لالی نے اس ملک کی بنیاد رکھی بیشمار اور بے مثال قربانیوں سے معرض وجود میں آیا یہ ملک پاکستان ھم سب کی پہچان بنا قوموں کی زندگی میں تعلیم سے شعور پانے والوں کا کردار رہا ہے تعلیم کی جو شمع سر سید احمد خان نے روشن کی اس نے اس سفر کو روشن اور تابناک بنا دیا اور وہ دو قومی نظریہ ديا جو آگے چل کر پاکستان کی اس دنیا کے نقشے پر ابھرنے کی وجہ بنا ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے اپنے افکار کی خوشبو سے لوگوں کی سوچ کو مہکایا اس آزاد ملک کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے مردہ جسموں میں روح پھونک دی
قائد اعظم نے اپنی شبانہ روز محنت جدوجہد سے اس کا حصول ممکن بنا دیا آج ہر پاکستانی جشن مناتا ہے اس خوشی کا جو اس کو ایک آزاد ملک نے دیا ایک شناخت دی پہچان دی- اس مادروطن کو جہاں دہشت گردوں نے نقصان پہنچایا وہیں اس ملک میں بسنے والے عناصر بھی اس کی عزت اور ناموس کا سودا کرتے نظر آئے جہاں خود غرض لوگوں نے اسے اپنی جاگیر سمجھا اور اس کو لوٹاکھسوٹا وہیں ہر دور میں کوئی مرد مجاہد اس کا دفاع کرتا بھی نظر آیا آج کے اس پر آشوب دور میں جنرل راحیل شریف قوم کے لئے امید کی کرن اور صبح نو کا اجالا بن کر آئے دہشتگردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا اپنی ساتھیوں کی جان کے نذرانے دئیے اوراپنی فوجی بھائیوں کی قربانیاں آج بھی پاکستان بننے کی یاد تازہ کر گئیں
آج پھر شہدوں نے اس ملک کو اپنے لہو سے سینچا ہے آج ملک سے دہشتگروں کو بے نام نشان کرنے کے لئے انہوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آج شمالی وزیرستان کو دہشگردوں سے پاک کر دیا اور وہاں آج دس سال بعدحقیقی معنوں میں جشن آزادی سبز ہلالی پرچم کو لہرا کرمنایا آج خطے میں امن کے قیام کو ممکن کر دکھانے والے اس وطن کے جیالے اور نڈر لیڈر کو سلام ہے جس نے دشمن کو کھلا پیغام دیا ہے کہ کوئی اس ملک کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا
کوئٹہ میں آپریشن ضرب عضب کے نتیجہ میں فراری ہتھیار ڈال رہے ہیں سو سے زائد مزاحمت کاروں نے ہتھیار ڈال دئیے ہیں جس کے نتیجے میں انہیں سبز ہلالی پرچم اور سرخ پھول دئیے گئے شدت پسندوں کو پسپا کرنے میں جنرل راحیل شريف کا کردار بے مثال ہے کمانڈر سدرن لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے آج ہتھیار ڈالنے والے مزاحمت کاروں کے جذبے کو سراہا اور بتایا کہ دئیے گئے سرخ پھول محبت کا اظہار ہیں اور اس ملک کی سلامتی اور بقا کے لئے ھم سب کو میدان عمل میں آنا ہو گا
انہوں نے کہا اس ملک کی حرمت پر ھم کٹ مرنے کو تيار ہیں اور اس سبز ہلالی پرچم کی سربلندی کے لئے کوشاں ہیں اور رہیں گے اسی پرچم میں ایک فوجی کو لپیٹ کر دفنایا جاتا ہے- ضرورت ہے کہ ھم ہر شعبے میں اس ملک کی ترقی کے لئے جدوجہد کے ساتھ اس کی سلامتی اور بقا کے لئے بھی کوشش کرتے رہیں ملک کو اس وقت اسی فيصد دہشت گردوں سے پاک کر لیا گیا ہے
یہ اس دن ایک بہت اچھی نوید ہے آج کا جشن آزادی بہت وقت بعد ایک مسرت کا پیغام لایا ہے اور امید کا دیا آج پاکستان فوج نے جلایا ہے آج ضرورت اس امر کی ہے کہ آج ہر پاکستانی کو اس کے دفاع کی جنگ لڑنی ہے اس کو اسلام کا مضبوط قلعہ بنانا ہے
تحریر : وقار النسا