صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ بھارت جنگی جنون کو ہوا دے کر خطے کے امن کوداؤپر نہ لگائے۔وطن عزیز کے دفاع کے لیے مسلح افواج اور عوام پوری طرح تیار ویکجان ہیں۔
صدر مملکت نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری تشد د اور ظلم و ستم پر پردہ ڈالنے کے لیے ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر کشمیر کے مسئلے کو بھر پور طریقے سے اٹھایا ہے جس سے بھارت کی سبکی ہوئی ہے اور اس کا مقبوضہ کشمیر میں اصل چہرہ سامنے آیا ہے۔
صدرممنون نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے اقوام متحدہ میں خطاب اور اس دورے میں کامیاب سفارت کاری کی وجہ سے بین الاقوامی طور پر پاکستان کو مثبت رد عمل ملا ہے جس سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اب اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہو سکے گا۔
انہوںنے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور وہ کسی ملک سے تصام نہیں چاہتا لیکن اگر جارحیت ہوئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ ہماری مسلح افواج پوری طرح چوکس ہے ۔
صدر مملکت نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کنٹرول لائن پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا نوٹس لے اور خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت نے کشمیریوں کو آزادی کا نیا جذبہ دیا ہے اور کشمیر کے مسئلہ کے حل کے بغیر خطے میں امن نا ممکن ہے۔
صدر ممنون نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشمیر یوں کی امنگوں کے مطابق اس مسئلہ کو حل کریں۔