اسلام آباد(ویب ڈیسک)پیمرا نے پیپلز پارٹی کی درخواست پر تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو زیرِ سماعت مقدمات پر خبر نشر کرنے یا ان پر بحث کرنے سے متعلق ہدایات جاری کر دیں۔پیمرا نے اس سلسلے میں ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے تمام مقدمات جو کہ کسی بھی عدالت میںزیرِ سماعت ہیں، پر خبر یا غیر ضروری بحث و مباحثہ کرنے سے گریز کریں۔ اس سلسلے میں متعدد بار ہدایات اور نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔یاد رہے سپریم کورٹ نے ایک نجی چینل ٹاک شو سے متعلق سو موٹو کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پیمرا کو واضح احکامات جاری کیے کہ وہ زیرِ سماعت مقدمات کی رپورٹنگ کو پیمرا ضابطہ اخلاق کے مطابق یقینی بنائیں۔پیمرا ضابطہ اخلاق کی رو سے ٹی وی چینلز کو شق نمبر3 (1) j, 4 (3), 4 (6), 4 (10), 5 & 17 پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں پیمرا قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔واضح رہے پاکستان پیپلز پارٹی نے پیمرا سے زیر تفتیش اور زیر التوا مقدمات پر خبر یا تجزیے نشر کرنے پر سپریم کورٹ کی جانب سے عائد پابندی کے فیصلے پر عمل درآمد کروانے کے لئے چیئرمن پیمرا کو خط میں موقف اپنایا تھاکہ اینکرز اور ٹی وی چینلز مسلسل سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، سپریم کورٹ نے مقدمے نمبر 39296 جی / 2018ء میں زیر تفتیش اور زیر التوا مقدمات پر خبر یا تجزیے نشر کرنے پر پابندی کے واضح احکامات جاری کر رکھے ہیں۔انہوں کے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں واضح لکھا ہے کہ تحقیقات پیشہ ور اور شفاف بنیادوں پر ہوں گی، فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی، ایف آئی اے یا ان کے ارکان تحقیقات کے دوران کوئی معلومات ظاہر نہیں کریں گے، سپریم کورٹ نے زیر تفتیش مقدمے کی معلومات بھی میڈیا کو نہ دینے کی پابندی عائد کی ہے۔چیئرمین پیمرا سے درخواست کرتے ہوئے ترجمان پیپلز پارٹی نے کہا ہےکہ مصطفی نواز کھوکھر نےسپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کروایا جائے، بے جا افواہیں پھیلا کر مقدموں پر میڈیا کو اثرانداز ہونے سے روکا جائے، فری فیئر ٹرائیل کا موقعہ فراہم کرنے کیلئے میڈیا سے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کروایا جائے۔