پشاور: خیبر پختونخواہ میں اس مرتبہ عوام نے تاریخ بدلنے کا فیصلہ کرلیا۔ سروے کے مطابق خیبر پختونخواہ میں ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کی پوزیشن مظبوط ہے۔ صوبے کے 54 فیصد لوگ پاکستان تحریک انصاف، 16 فیصد مسلم لیگ ن، 11 فیصد جمیعت علمائے اسلام کے ساتھ ہیں جبکہ 6 فیصد لوگوں کی رائے عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2018 پاکستان میں عام انتخابات کا سال ہے۔جیسے جیسے انتخابات قریب سے قریب تر آ رہے ہیں سیاسی جوڑ توڑ اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔شاس حوالے سے سیاسی جماعتوں کی جانب سے جلسوں کی صورت میں سیاسی پاور شو کے سلسلے بھی جاری و ساری ہیں اور ان جلسوں میں بڑے بڑے سیاسی نام اپنی پارٹیوں کو خیر باد کہہ کر نئی جماعتوں کے ساتھ اپنی سیاسی وفاداریوں کا اعلان کر رہے ہیں۔سیاسی کارکنان اور رہنما اپنے اپنے ذاتی اور سیاسی مفادات کے تحت سیاسی وفاداریاں تبدیل کررہے تو دوسری جانب متعلقہ اداروں نے بھی انتخابات کی تیاری شروع کر دی ہے۔اس حوالے سے سیاسی تجزیہ نگاروں نے بھی انتخابات کے حوالے سے مختلف پیشگوئیاں شروع کر دی ہیں جبکہ قبل از وقت انتخابات کے نتائج کا اندازہ لگانے کے لیے مختلف صحافیوں کی جانب سے سروے بھی کئیے جا رہے ہیں۔اسی قسم کا ایک سروے معروف صحافی حبیب اکرم کی جانب سے ملک کے طول و عرض میں ایسے ہی سروے کئیے جا رہے ہیں ۔انکی جانب سے 2013 میں کئیے گئے سروے بھی کافی نتیجہ خیز رہے تھے۔خیبر پختونخواہ کے حوالے سے حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ کے حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ خیبر پختونخواہ کی تاریخ رہی ہے کہ وہ ایک جماعت کو بار بار موقع نہیں دیتے بلکہ وہ ہر بار کسی نئی سیاسی جماعت کو موقع دیتے ہیں ۔انکا کہنا تھا مگر اس مرتبہ خیبر پختونخواہ کی عوام تبدیلی لے آئے ہیں اور انہوں نے سوچ لیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں جماعت بدلنے سے بہتر ہے کہ ہم تاریخ بدل دیں ۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کی عوام کا 2018 میں بھی رحجان پاکستان تحریک انصا کی جانب ہے کیو نکہ تازہ ترین سروے کے مطابق صوبے کے 54 فیصد لوگوں کی سیاسی ہمدردیاں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کو محض 16 فیصد عوام کی سیاسی حمایت حاصل ہے۔اس حوالے سے 11 فیصد لوگ جمیعت علمائے اسلام (ف) اور 6 فیصد لوگوں کا رحجان عوامی نیشنل پارٹی کی جانب ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ انہیں صوبائی سطح پر جماعت اسلامی کا آنے والی حکومت میں کوئی کردار نہیں ہوگا اور آنے والی حکومت پھر سے پاکستان تحریک انصافہی کی ہوگی۔