تحریر: فیصل شامی
ہیلو میرے پیارے دوستو سنائیں کیسے ہیں امید ہے کہ اچھے ہی ہو نگے، دوستو صبح صبح سے ہی موبائل کی گھنٹی بجنا شروع ہو گئی ،میں نے فون اٹھایا ہیلو کیا ،نجیب خان بول رہا ہوں، کیا حال ہے ؟ میں نے کہا ٹھیک ہے، فیصل بھائی پٹرول نہیں مل رہا، میں نے کہا تو میں کیا کروں ؟کہیں سے دلوا دیں، میں نے کہا کہ اچھا کوشش کر تا ہوں ،،فون بند کیا ہی تھا کہ فون کی گھنٹی پھر بج اٹھی فون اٹھایا تو احسن کا فون تھا، میں نے فون اٹھاتے ہی کہا کہ پٹرول نہیں مل رہا۔
آگے سے جی ہاں کی آواز آئی، تو میں نے کہا کہ ہم کیا کر سکتے ہیں کچھ کریں جواب آیا، میں نے پھر کہا کہ اچھا کوشش کرتے ہیں،، فون بند کیا اور پھر دوبارہ سے فون کی گھنٹی بجنے لگی مجھے چڑ ہونے لگی سی ایل آئی پر نمبر دیکھا تو عرفان کا تھا ، میں نے ہیلو کیا ، اور اس سے پہلے آگے سے کوئی آواز آتی میں نے فورا کہا آپ کو بھی پٹرول نہیں مل رہا ،اس نے کہا ہاں ، میں نے چڑ کر کہا کہ میں کیا کروں ،، میری تو اپنی گاڑی میں پٹرول نہیں میں کسی کو کہاں سے ڈلوا کر دوں ،میں نے فون بند کیا ، اور پھر اسکے بعد مسلسل وقفے سے موبائل کی گھنٹی بجتی رہی ،اور میر ا موبائل فون جو اکثر خاموش رہتا تھا آج کچھ ضرورت سے زیادہ ہی گنگنا رہا تھا ،، تاہم فون کی گھنٹی بجی ، نمبر دیکھا تو نیا سا لگ رہا تھا۔
فون اٹھایا تو دوسری طرف سے آواز آئی فیصل بھائی اختر سردار چودھری بول رہا ہوں ہم نے کہا کہ کیسے ہیں حال احوال پوچھ کر فون بند کیا یہ پہلا فون تھا بھائی اختر سردار چودھری کا جس نے پٹرول کی بات نہیں کی اور صرف خیر و عافیت ہی پوچھی جو کہ بہت بری تھی ، بہر حال ہم بتلا رہے تھے کہ سارا دن ہی ہمارے فون کی گھنٹیاں بجتی رہیں ، اور ہم سارا دن لوگوں کو فون پر جواب ہی دیتے رہے ، تاہم ہمیں غصہ آیا کہ کیسے لوگ ہیںبھلا میںنے کوئی پٹرول پمپ کھول رکھا ہے۔
یہ بات بھی حقیقت ہے کہ ملک بھر میں فی الوقت پٹرول بحران پیدا ہو چکا ہے ،اور اخبارات میں خبریں بھی اس قدر زور شور سے لگی ہیں کہ کیا بتلائیں ۔ اخبارات پڑھ کر ہی اندازہ ہوا کہ عوام پٹرول نہ ملنے سے کس قدر پر یشان ہے،جی ہاں ان کا پٹرول نہ ملنے کے باعث کاروبار زندگی و معمولات زندگی بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور پریشان کن حد تک متاثر ہوئے ہیں ، نہ صرف یہ بلکہ دفاتر و سکولوں میں بھی حاضری کم رہی ، اور سب سے بڑھ کر پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بری طرح متاثر ہورہا ہے ، تاہم خبر تو یہ بھی تھی کہ وفاقی وزیر پٹرولیم کا کہنا ہے کہ آئندہ دو تین روز میں ملک بھر میں پٹرول بحران پر قابو پا لیا جائے گا ،تاہم خبر یہ بھی تھی کہ پٹرول بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت کی طرف سے پاکستان اسٹیٹ آئل کو پٹرول منگوانے کے لئے ساڑھے سترہ ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کر دی گئی ہے ،جسکے بعد امید ہے کہ ملک بھر میں جاری پٹرول بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی ،لیکن ایک طرف سستا پٹرول ہونے کا کیا فائدہ جب عوام دن بھر پٹرول کی تلاش میں ماری ماری پھرتی رہے باقی تو کسی حد تک قابل برداشت بات تھی لیکن ایمبولینس سروس بھی متاثر ہوئی یہ بہت زیادہ دکھ دینے والی بات ہے۔
بہر حال ہم بھی دن بھر بے شمار دوستوں کی شکایات سنتے رہے کہ ہمیں پٹرول نہیں مل رہا ،جی ہاں یہ بات بھی حقیقت ہے کہ عوام کو جب بھی کوئی تکلیف ہوتی ہے تو عوام حکومت وقت کو ہی کوسنے دینا شروع کر دیتی ہے ،،اور ہم بھی بہت سے دوستوں کے شکوے حکومت کے خلاف سنتے رہے اور دوستو کو رام بھی کرتے رہے کہ کوئی بات نہیں ایک دو دن کی ہی تکلیف ہے ، صبر کریں اللہ سب اچھا کرے گا ،جی ہاں یہ بات بھی حقیقت ہے کہ جب سے موجودہ حکومت جو کہ میاں نواز شریف کی ہی ہے برسراقتدار آئی ہے عوام کے لئے سب کچھ اچھا ہی ہو رہا ہے ،اور انشاء اللہ آئندہ بھی عوام کے لئے سب کچھ اچھا ہی ہو گا ،بہر حال جیسا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم کا کہنا ہے ملک بھر میں سے جلد پٹرول بحران ختم ہو جائے گا ، اور ہمیں ہی کیا سب کو یقین ہے کہ ایسا ہی ہو گا۔
یعنی کہ حکومت عوام کو پٹروال بحران سے ضرور نجات دلواسکے گی ،اس میں ہی حکومت کی بھلائی ہے، اور نہ صرف پٹرول بحرا ن بلکہ ہمیں کیا سب کو ہی یہ قوی امید ہے کہ حکومت عوام کو جلد ہی ہر قسم کے بحرانوں سے بھی جلد نجات دلوا کر عوام کی زندگی اور بھی آسان بنا دے گی عو ام کی مشکلات میں کمی لانے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے لیکن اس میں تھوڑی دیر تو لگے گی عوام کو بے صبرا نہیں ہونا چاہیے ۔ اسی آس و امید کہ ساتھ اجازت کہ اللہ کرے جو بھی ہو اچھا ہی ہو تو ملتے ہیں دوستو ایک بریک کے بعد چلتے چلتے رب راکھا اللہ نگھبان ہو آپکا بھی ا ور ہمارا بھی، فی امان اللہ۔
تحریر: فیصل شامی