counter easy hit

خودفکری کا شکار افراد کم جیتے ہیں،تحقیق

People suffering

People suffering

کراچی……….خود فکری کا شکار افراد جلد مر جاتے ہیں۔ آٹزم کا شکار افراد کی عمر 16 سال سے کم ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق آٹزم یعنی خود فکری کا شکار افراد عام لوگوں کے مقابلے میں کم جیتے ہیں جبکہ اموات کی اہم وجوہات خودکشی اور مرگی ہیں۔آٹزم کا شکار افراد کو دوسروں سے گفتگو کرنے اور تعلق بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔تحقیق سے پتہ چلا کہ وہ افراد جو آٹزم اور اس سے متعلق دیگر استعدادی معذوریوں کا شکار ہوتے ہیں، ان کی اوسطاً عمر 39 سال ہوتی ہیں۔ آٹزم کا شکار تین چوتھائی افراد کم از کم ایک متعلقہ دماغی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ 40 فیصد افراد دو مزید بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔سائنسدان اب تک آٹزم اور مرگی کا باہمی تعلق دریافت نہیں کرسکے ہیں۔ایک اندازے کے مطابق برطانیہ کی آبادی کا ایک فیصد، یعنی سات لاکھ افراد آٹزم کا شکار ہیں۔ یہ تحیقیق سائنسی جریدے برٹش جرنل آف سائیکیٹری میں شائع ہوئی۔