کراچی………کراچی کے عوام پائیں گے سفرکی مشکلات سے چھٹکارا، سفری سہولیات کا منظر نامہ تبدیل ہونے والا ہے، آئندہ دو سالوں میں گرین ، اورنج اور یلو لائن بس منصوبوں کا جال قائد آباد،سرجانی ٹائون سے لیکر نمائش اور دیگر علاقوں تک پھیل جائے گا۔وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ 2017 تک اورنج، یلو اور گرین لائن پر کام مکمل کرلیا جائے گا۔کراچی میں تیز رفتار بسوں کے لئے بس ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کا آغاز ہوچکا ہے۔ وفاق نے گرین لائن اور سندھ حکومت نے اورنج لائن پر عملی طور پر آغاز کر دیا ہے،کراچی کے شہری طویل عرصے بعد ٹرانسپورٹ کے شعبے میں عملی کام کے منتظر ہیں ۔وفاق کی جانب سے کراچی پیکج کے تحت بننے والی 17.8کلومیٹر طویل گرین لائن 16 ارب روپے کی لاگت سے سرجانی سے شروع ہوگی۔ اس روٹ پرگرین لائن بس 22 مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے گرومندر اور جامعہ کلاتھ تک پہنچے گی۔گرین لائن منصوبہ کی تکمیل 27 جنوری 2017 مقرر کی گئی ہے ۔ دوسری جانب سندھ حکومت کی جانب سے 4.7 کلومیٹر طویل اورنج لائن بنائی جائے گی ۔یہ روٹ اورنگی ٹائون سے بورڈ آفس تک چارمختلف راستوں سے ہوتے ہوئے بورڈ آفس پرگرین لائن سے منسلک ہوجائے گی۔تیسرا روٹ 26 کلو میٹر طویل یلو لائن منصوبہ 24 مختلف علاقوں سے گزرے گا۔ یلو بس سروس قائدآباد ، دائود چورنگی ، کورنگی انڈسٹریل ایریا، ڈیفنس سے ریگل چوک تک چلے گی۔ 1.5 لاکھ لوگ روزانہ اس سروس سے مستفید ہو سکیں گے اور 14 ارب روپے کی لاگت سے تکمیل تک پہنچے والے اس منصوبے میں کم و بیش 70بسیں چلائی جائیں گی۔
یپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم میں ائیر کنڈیشنڈ بسیں چلیں گی جس میں بیک وقت 34 افراد سوار ہو سکیں گے اور خواتین کے لئے اس میں 13 نشستیں مختص کی گئی ہیں ۔بی آر ٹی ایس کے اس منصوبے میں تمام روٹس ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے جبکہ مسافر ایک ٹکٹ لینے کے بعد ہر لائن سے استفادہ حاصل کرسکے گا۔ ان تمام لائنوں پر خودکار نظم کام کرے گا جو کرایا بھی خود وصول کرے گا جبکہ معذور اور معمر افراد کے لئے رعایتی ٹکٹ ہوگا