پیرس (نوشیروان احمد) پیپلز پارٹی نے جمہوریت کا ساتھ صرف اس لئے دیا کیوں کے تاریخ میں ایک اور یوم سیاہ کا اضافہ نہیں کرنا چاہتے تھے، ادروں میں تصادم سے غیر سیاسی قوتوں کو جمہوریت پر شب خون مارنے کا موقع ملتا،ضیاءالحق کے مظالم کی بدلے میں میں پیپلز پارٹی کو نڈر اور بے باک کارکن ملا اور آج پاکستان جس نہج پر کھڑا ہے وہ بھی اسی ڈکٹیٹر کی ہی مہربانی ہے،ان خیالات کا اظہار اپوزیشن لیڈر خورشید احمدشاہ نے پیپلزپارٹی کے زیر اہتمام پیرس میں یوم ساہ کے حوالے سے منعقد تقریب سےاظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
جس کی صدارت پی پی پی یورپ کے کوارڈنیٹر کامران یوسف گھمن نے کی۔خورشید احمد شاہ نے کہا کہ پی پی پی واحد جماعت ہے جس نے سب سے ذیادہ ڈکٹیٹروں کے مظالم برداشت کئے اسی لئے جمہوریت کی قدر ہماری جماعت کے علاوہ اور کسی جماعت کو نہیں اگر حکومت کا ساتھ نہ دیتے تو پاکستان کی عوام کو پانچ سال کی جگہ ایک بار پھر غیر معینہ مدت کے لئے غیر جمہوری دور کا سامنا کرنا پڑتا اور یہ سب جانتے ہیں کہ جمہوریت کیسی بھی ہو آمریت سے ہزار درجے بہتر ہے۔
1977 میں بھی ایسے ہی حالات پیدا کر کے سیاسی جماعتوں سے وعدہ کیا گیا تھا کہ تین ماہ کے اندر الیکشن کرا دئے جائیں گے اور پھر سب نے دیکھا کہ کس طرح دس سال تک ملک میں اندھا قانون نافز رہا اور اسی دور میں مذہب کے نام پر دہشت گرد پیدا کئے گئے اور آج وہی دہشت گرد پاکستا ن کے خون کے پیاسے بنے ہوئے ہیں۔1997 میں صرف سترہ سیٹیں ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی کسی غیر جمہوری پالیسی کا حصہ بننے سے انکار کیا اور فاروق احمد لغاری اور میاں نواز شریف کے غیر فطری گھٹ جوڑ کی وجہ سے عوام کو ایک بار پھر مارشل لاء کا سامنا کرنا پڑا۔
جس سے بی بی شہید کی کوششوں کی بدولت ہی عوام کو چھٹکارا ملا۔شہید زوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی قربانی دینے کے بعد بھی پیپلز پارٹی ملک کو ایک بار پھر کس طرح آمریت کے دور میں دھکیل سکتی ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ آج پنجاب کا کارکن صرف اس لئے ناراض ہے کیوں کہ ہم نے حکومت کا ساتھ اس وقت دیا جب نواز شریف کے ہاتھ پاوں ٹھنڈے پر چکے تھے لیکن باخدا ہم نے نوازشریف کا نہیں جمہوریت کا ساتھ دیا ہےآخر میں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستان کا بہت بڑا سرمایہ ہیں ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے۔