نیویارک / پیانگ یانک: اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ امریکا جلد ہی شمالی کوریا کے خلاف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک نئی سخت تر قرارداد تیار کرنے اور اس پر رائے شماری کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
امریکا کے نشریاتی ادارے کے مطابق نیویارک میں سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکا ایک ایسی قرار داد کا مسودہ تیار کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔جس کے تحت شمالی کوریا پر چھٹے جوہری تجربے کے بعد سخت تر پابندیاں عائد کرنے کیساتھ اور چین، روس اور دیگر ممالک میں شمالی کوریائی لیبرز کی تعداد محدود کرنے اور شمالی کوریا کو تیل کی برآمدات پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک سفارتی بات چیت بھی متوقع ہے کیونکہ چین اور روس شمالی کوریا پر سخت تر پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے تاحال محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔
دوسری طرف شمالی کوریا نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی جانب سے اضافی پابندیوں کے باوجود اپنے جوہری پروگرام کو برقرار رکھیں گے۔ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ سخت پابندیوں سمیت دیگر آپشنز کی موجودگی بارے بات کر کے ہمیں ڈرا دے گا یا پھر قائل کر دے گا تو وہ خوفناک غلطی کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکا نے مزید پابندیاں عائد رکھیں یا حملہ کیا تو پھرانتہائی سنگین نتائج کا ذمے دار وہ خود ہوگا۔