پشاور ;الیکشن 2018 ء میں واضح جیت کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اپنی ممکنہ کابینہ کی تشکیل پر مشاورت شروع کر دی تھی۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے سادہ اکثریت حاصل کی تھی۔ خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف 65 نشستوں کے ساتھ بھاری اکثریت سے
حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔جس کے بعد پی ٹی آئی نے وزیر اعلی کے پی کے نام پر مشاورت شروع کر دی تھی۔ابتدائی طور پر عاطف خان اور پرویز خٹک کے نام سامنے آ ئے تھے۔تاہم اب میڈیا رپورٹس کے مطابق عاطف خان کو وزیراعلی خیبرپختونخوا نامزد کر دیا گیا ہے۔چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بطور وزیراعلی کے پی کے عاطف خان کے نام کی منظوری بھی دے دی ہے۔عاطف خان کی نامزدگی کا اعلان آئندہ 24گھنٹوں میں متوقع ہے۔محمد عاطف خان صوبائی وزیر تعلیم بھی رہ چکے ہیں۔اور اب وہ خیبر پختونخوا کے اگلے وزیراعلی ہوں گے۔یاد رپے گذشتہ روز یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ سابق وزیراعلی پروز خٹک نے کسی بھی صورت وزیراعلی کا عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔اور دھمکی دی تھی کہ وہ تحریک انصاف چھوڑ دیں گے۔ بعد ازاں پرویز خٹک نے تحریک انصافچھوڑنے کی دھمکی دینے کی خبروں کی تردید کردی، میڈیا میں میرے حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ۔پاکستان تحریک انصاف کی قیادت عاطف خان کو بطور وزیر اعلیٰ لانا چاہتی ہے تو دوسری جانب پرویز خٹک اور تحریک انصاف کے منتخب اراکین صوبائی اسمبلینے عاطف خان کو بطوروزیر اعلیٰ لانے کی مخالفت کردی ہے۔
پرویز خٹک بھی دوبارہ وزارت اعلیٰ سنبھالنے کیلئے بضد ہیں۔ پرویز خٹک کو عمران خان کی جانب سے تلقین کی گئی ہے وہ قومی اسمبلی کا حصہ بنیں، تاہم اس حوالے سے بھی سابق وزیراعلی خیبرپختونخواہ نے بڑی شرط عائد کی ہے۔پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ اگر انہیں قومی اسمبلی کا حصہ بنانا ہے، تو پھر بھی وہ عاطف خان کو وزیراعلی خیبرپختونخواہ بنانے کی حمایت نہیں کریں گے۔ اس حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ پرویز خٹک اپنے داماد کو خیبرپختونخواہ کا وزیراعلی بنوانا چاہتے ہیں۔ تاہم عمران خان پرویز خٹک کی اس خواہش کو کسی صورت پوری نہیں کریں گے۔ تاہم اب خیبرپختوںخواہ کی وزرات اعلی کیلئے عاطف خان کا نام نامزد کر دیا گیا ہے۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق ترجمان ایوان صدرکا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی حلف برداری تقریب ایوان صدر میں ہی ہو گی اور کسی کی خواہش پہ حلف برداری کی تقریب باہر منعقد نہیں کی جا سکتی۔تفصیلات کے مطابق عمران خان نے ڈی چوک یاپریڈ گراؤنڈ میں وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کی خواہش ظاہر کی تھی اور موقف اپنایا تھا کہ عمران خان ایوان صدر کے بند کمرے اور محدود اور صرف کلغی والوں کے سامنے حلف برداری کے بجائے پبلک مقام پر حلف لینا چاہتے ہیں پبلک پلیس پر انکے ہزاروں پرستار اور حامی موجود ہونگے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا مگر ہر کام کا آغاز جہاں سے بھی ہوتا ہے پہلی بار ہوتا ہے۔ذرائع ایوان صدرکے مطابق حلف برداری کی تقریب ایوان صدرکے علاوہ باہر نہیں ہو گی،کسی کی خواہش پہ حلف برداری کی تقریب باہر منعقد نہیں کی جا سکتی،اس لئے وزیر اعظم کی حلف برداری ایوان صدر میں ہی ہو گی اور صدرمملکت ممنون حسین منتخب وزیر اعظم سے ایوان صدر میں حلف لیں گے۔