لاہور(ویب ڈیسک )سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نے مولانا فضل الرحمن کے دھرنا معاہدے کی امانت کا راز فاش کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کےءمطابق پرویز الٰہی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی امانت میرے پاس ہے میں اس امانت میں خیانت نہیں کرسکتا جب مولانا ملیں گے
تو پھر راز فاش کرنے کے بار ے میں پوچھوں گا ، اپوزیشن کا کام ہی ایوان کے اندر اور باہر شور شرابا کرنا ہے تنقید کرنا ہے لیکن حکومت کا کام عوام کو ریلیف دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنا کام کرے تو اپوزیشن کی تحریک کو کوئی نہیں پوچھتا، اتحاد کے معاملات سلجھ چکے ہیں نیک نیتی سے اتحاد کیا تھا اور اب اس اتحاد کو آگے بڑھا رہے ہیں ، اب کوئی وجہ نہیں کہ حکومت اپنے وعدے پورے نہ کرے پہلے بھی حکومت سے معاملات طے پاگئے تھے صرف کمیٹی تبدیل کرنے سے ابہام پیدا ہوا۔ علاوہ ازیں پرویزالٰہی سے ان کی رہائشگاہ پر پاک استنبول بزنس کمپنی کے سی ای او زبیر احمد خان نے ملاقات کی
درجنوں اوباش لڑکے گرلز کالج میں گھس گئے ، پھر وہاں کیا کیا مناظر دیکھنے کو ملے ؟ شرمناک انکشاف
اس موقع پر پرویزالہی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی دوستی ، مذہب ، ثقافت اور تہذیب کے صدیوں پرانے رشتوں میں منسلک ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم کی تبدیلی کی حمایت، ڈاکٹر دانش کے بدلے تیور ، ایسا کیا ہوا کے ڈاکٹر دانش کو یو ٹرن کی ضرورت پیش آ گئی۔تفصیلات کے مطابق اگر ماضی میں دیکھا جائے تو سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر دانش تو خود پی ٹی آئی اور عمراں خان صاحب کے حمایتیوں میں سے تھے، یہی وجہ ہے کے ایک نجی ٹی پر اینکر پرسن کے یہ الفاظ تھے کہ آپ تو خود عمراں خان صاحب کے حمایتی تھے تو یہ اچانک یو ٹرن لینے کی آخر کیا وجہ بنی؟ اس پر ڈاکٹر دانش نے بھر پور انداز میں جواب دیا کہ میں حمایتی تھا مگر عمران خان صاحب کا نہیں بلکہ ان کے بیانیے کا حمایتی تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو بیان عمران خان صاحب دیا کرتے تھے ان کو ہم اسٹیبلش کرتے تھے اور آج بھی ہم اسی بیانیے پر کھڑے ہیں ۔ ہم نے آج تک یہ نہیں کہا کہ نواز شریف نے کوئی برا کام کیا ہے تو اسے سزا نہیں ملنی چاہیے ۔