اسلام آباد(یس اردو نیوز)وزیردفاع پرویز خٹک ایک وفد کے ہمراہ جس میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری ، وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمرشامل تھے۔ بدھ کو جمہوری وطن پارٹی کے صدر نوابزادہ شاہ زین بگٹی سے اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی وفد کے شرکائ سے شاہ زین بگٹی نے کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور یہ بھی کہا کہ وعدوں اوریقین دہانیوں کو پورا کرنے کے حوالے سے حکومت کا ٹریک ریکارڈ کچھ اچھا نہیں ہے۔ لیکن ہم ایک بارپھر آپ کی بات پر یقین کرتے ہیں کیونکہ آپ ہمارے گھر پرآئے ہیں ۔ملاقات کے بعد وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہاکہ سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے، پروپیگنڈا زیادہ اور حقیقت کوئی نہیں ہے،شاہ زین بگٹی ہمارے اتحادی ہیں اور آیندہ بھی ان سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، پارٹی کے اندر اختلافات ہوتے رہتے ہیں، حکومت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ شاہ زین بگٹی کے بعض گلے شکوے جائز ہیں اور ہم انھیں دور کرنے کی پوری کوشش کرینگے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ ہماری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلے کے مطابق اگر مطالبات تسلیم ہوئےتوساتھ رہینگے،اگر بلوچستان کے معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں ہوتا تو ہمارے راستے الگ ہیں،اگر اس ہفتے مطالبات حل نہ ہوئے تو ساتھ چلنا مشکل ہوگا، پارٹی کا فیصلہ ہے کہ حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی جہانگیرترین ، پرویز خٹک نے کہا تھا کہ وعدے وعید نہیں کرتےعملی جامع پہنائیں گے ،اٹھارویں ترمیم تمام جماعتوں کی اتفاق رائےسےہوئی ، اٹھارویں تریم پر نظرثانی کی حمایت نہیں کرتے ۔