سابق صدر پرویز مشرف کو چارٹرڈ طیارے یا ایئرایمبولینس کے ذریعے دبئی منتقل کئے جانے پر غور۔ نام ای سی ایل لسٹ سے نکالنے کیلئے وزارت داخلہ کو عدالت کے تحریری حکم نامے کا انتظار۔
کراچی: (یس اُردو) سابق صدر کو عدالتی پروانہ ملنے کے بعد ان کی بیرون ملک روانگی میں بظاہر اب کوئی رکاوٹ نہیں اور آج جانے کا امکان ہے ۔ پرویز مشرف کو چارٹرڈ طیارے یا ایئرایمبولینس کے ذریعے دبئی منتقل کئے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ادھر وزارت داخلہ کو نام ای سی ایل لسٹ سے نکالنے کیلئے عدالت کے تحریری حکم نامے کا انتظار ہے۔ گزشتہ روز وہ ضیا الدین اسپتال سے گھر منتقل ہوئے تو پارٹی عہدیداروں نے بھی ان کے بیرون ملک جانے کی تصدیق کر دی۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امجد کا کہنا ہے سابق صدر صرف دو ماہ کے لیے بیرون ملک جائیں گے۔ پہلا پڑاؤ دبئی علاج کے مقام کا تعین معالج کے مشورے سے ہو گا۔ دوسری جانب بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف علاج کے لئے جلد براستہ دبئی امریکہ روانہ ہوں گے تاہم اے پی ایم ایل برطانیہ کے صدر افضال صدیقی نے دنیا نیوز سے گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ پرویز مشرف دبئی میں چند دن قیام کے بعد لندن آئیں گے اور ان کا علاج بھی یہیں ہو گا۔ واضح رہے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے گزشتہ روز سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ شاید حکومت پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کے معاملے پر خود کچھ نہیں کرنا چاہتی بلکہ یہ ملبہ عدالت پر ڈالنا چاہتی ہے