اسلام آباد(یس نیوز ڈیسک) سابق فوجی صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے پرویز مشرف نے بتایاکہ نائن الیون کے بعد امریکہ نے افغانستان پر حملے کا فیصلہ کرلیا تھا اور بھارت اپنے ہوائی اڈے دینے کو تیار تھا جس سے ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی ہوتی اور اگر کوئی ردعمل دیتے تو وہ ہماری ایئرفورس کو وہیں تباہ کردیتے اور اگر چلے جاتے ۔
دنیا نیوز کے پروگرام میں ڈاکٹر معید پیرزادہ کو دیئے گئے انٹرویو میں 2001ءمیں امریکی سفیروینڈی چیمبرلین کے 13ستمبر کے نان پیپر سات مطالبات اور پوری ایئرسپیس کی بجائے ایک روٹ دینے سے متعلق سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہاکہ اس وقت کے فیصلے کرنا اس وقت کے ماحول کے مطابق ہوتا ہے ،پاکستان انکار کرتاتو بھارت اپنے ہوائی اڈے امریکہ کے حوالے کرنے کو تیار تھا اور ان کی نیوی ہمارے ساحلی علاقوں میں پہنچ چکی تھی ، اپنے حدود کی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے فضائی اڈے دیئے اور یہ ساری چیزیں فوری تجزیہ کی حامل ہوتی ہیں۔