پشاور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 پر ضمنی انتخاب میں پولنگ جاری ہے، پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 4 پشاور کے ضمنی انتخاب میں پہلی بار الیکٹرانگ ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخاب کے دوران 39 پولنگ اسٹیشنز پر الیکٹرانک مشینوں کا استعمال کیا جائے گا۔ تحریک انصاف کے رہنما گلزار احمد کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی نشست پر انتخاب میں 14 سے زائد امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے 9 آزاد جب کہ پانچ کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے۔ تین لاکھ 97 ہزار 904 رجسٹرڈ ووٹروں پر مشتمل حلقہ زیادہ تر مضافاتی علاقوں پر مشتمل ہے جو ایک طرف قبائلی علاقے خیبر ایجنسی سے ملا ہوا ہے اور اس میں قبائلی علاقہ جات آیف آر پشاور بھی آتا ہے۔
اس سے قبل فوج کی نگرانی میں پولنگ کا سامان سخت سکیورٹی میں حلقے میں پہنچایا گیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ 7 ہزار پولیس اہلکار پولنگ کے دوران فرائض انجام دے رہے ہیں۔ حلقے کے کل 26 بلدیات کے وارڈز میں تین جماعتوں تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ گزشتہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کے امیدوار گلزار خان نے مسلم لیگ (ن) کے موجودہ امیدوار ناصر خان موسیٰ زئی کو 34 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔ عام انتخابات میں ناصر خان موسیٰ زئی 20 ہزار سے زیادہ ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئے تھے جب کہ تیسری پوزیشن جماعت اسلامی کے حصے میں آئی تھی۔