پشاور (جیوڈیسک) پشاور میں تباہی کے بعد شہر کے ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے، لیبارٹریوں میں خون کا ذخیرہ کم پڑ گیا، زخمیوں کی چیخ و پکار اور لواحقین کی آہ و بکا رقت آمیز مناظر پیش کرتی رہی، وزیر صحت شہرام خان ترکئی کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں تاخیر سے پہنچنے پر زخمیوں کے لواحقین نے احتجاج کیا۔
ہر طرف زخموں سے چور مریض لواحقین اپنے پیاروں کے لئے طبی امداد کی فراہمی کے لئے بھاگ دوڑ کرتے رہے ۔ کہیں خون میں لت پت بچے تو کہیں زخموں سے چور بزرگ ، پشاور میں بلا خیز طوفان کے بعد ہسپتال میں بھی قیامت صغریٰ کے مناظر دیکھے گئے ، زخمیوں کی تعداد بڑھی تو شہر بھر کے ہسپتالوں میں ہنگامی حالت کااعلان کر دیا گیا ، لیبارٹروں میں خون کا ذخیرہ ختم ہوگیا ، انتظامیہ کو شہریوں سے خون کے عطیات کی اپیل کرنا پڑی۔
لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں سب سے زیادہ زخمی لائے گئے جس کے باعث ہسپتال میں جگہ کم پڑ گئی ۔ ایک طرف آہ و بکا ، زخمیوں کی چیخ و پکار اور سسکیاں ، دوسری طرف وزیر صحت شہرام خان ترکئی لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں چار گھنٹے تاخیر سے پہنچے جس پر زخمیوں کے لواحقین بپھر گئے اور وزیر کا گھیراؤ کر لیا۔
مظاہرین نے صوبائی وزیر کے سامنے شکایات کے ڈھیر لگا دیئے۔ ان کا کہنا تھا ہسپتال میں دوائیں دستیاب نہیں جبکہ مشینیں بھی خراب ہیں ، صوبائی وزیر نے زخمیوں کی مکمل نگہداشت کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین نے ان کا راستہ چھوڑ دیا۔