سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی کی ویب سائٹ سے بطور ممبر اسمبلی ان کا نام خارج کردیا گیا۔
جب کہ میاں نوازشریف کی وزارت عظمیٰ سے سبکدوشی کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور صدر مملکت ممنون حسین کے ساتھ آویزاں تصویر بھی ہٹالی گئی ہے۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں میاں نوازشریف کو نااہل قرار دیا اور الیکشن کمیشن کو فوری طور پر ان کی رکنیت ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے میاں نوازشریف کی حلقہ این اے 120 سے رکنیت ختم کردی گئی ہے جس کے بعد اب وہ ممبر قومی اسمبلی بھی نہیں رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے رکنیت ختم کیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کی ویب سائٹ سے بھی میاں نوازشریف کا بطور ایم این اے نام خارج کردیا گیا ہے جب کہ ساتھ ہی این اے 120 کی نشست بھی فہرست سے نکال دی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کے ممبران کی فہرست میں نوازشریف کا حلقہ این اے 120 کے ساتھ نام درج تھا لیکن اب این اے 119 سے ان کے بھتیجے حمزہ شہباز کے بعد این اے 121 درج ہے جہاں سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما مہر اشتیاق احمد ممبر قومی اسمبلی ہیں۔ میاں نوازشریف کی اسمبلی رکنیت ختم ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نشست پر 60 روز میں ضمنی الیکشن کرانے کا پابند ہے۔ گزشتہ روز صوبائی الیکشن کمشنر نے حلقے میں ضمنی الیکشن کے لیے آر او کے نام مانگ لیے ہیں اور حلقے میں انتخاب کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہےکہ حلقے میں ضمنی انتخاب کا شیڈول آئندہ ہفتے جاری کردیا جائے گا اور انتخاب ستمبر کے دوسرے ہفتے متوقع ہے۔ عام انتخابا میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور سے میاں نوازشریف 91ہزار 683 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جب کہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کی امیدار یاسمین راشد 52 ہزار 354 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔