کراچی…..پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے باعث ڈیڑھ سو سے زائد پروازیں منسوخ ہوگئیں ، طیارے آج بھی اڑان نہیں بھر سکیں گے،ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال جاری ہے،مطالبات کی منظوری تک کام نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پی آئی اے کی مجوزہ نج کاری کے خلاف ملازمین کی ہڑتال آج بھی جاری ہے۔ ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ طیارے آج بھی نہیں اڑیں گے اور مطالبات کی منظوری تک کام رُکا رہے گا ۔ ہڑتال کے باعث اب تک ڈیڑھ سو سے زائد پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔دوسری جانب ڈی جی رینجرز نے پی آئی اے ملازمین کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے ۔پی آئی اے کی نج کاری کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر فلائٹ آپریشنز دو روز سے مکمل بند ہے۔حکومت کی جانب سے لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کے باوجود ملازمین کام پر آنے کے لیے تیار نہیں۔کراچی ، لاہور اور اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ملازمین کا دھرنا دو روز سے جاری ہے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایت پر نجی ایرلائنز نے کراچی سے لاہور اور اسلام آباد کے لیے دو ، دو اضافی پروازیں چلائیں لیکن عوام نے معمول سےکہیں زیادہ کرائے وصول کرنے کی شکایت کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق بحران کے باعث دو روز میں پی آئی اے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، قومی ائیرلائن کی تقریباً ڈیڑھ سو ملکی اور بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوئیں جس کے باعث 25 سے 27 کروڑ روپے مسافروں کے کرائے کی مد میں اور تقریبا 2 کروڑ روپے کارگو کی مد میں نقصان ہوا ہے ۔ دوسری جانب جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن سہیل بلوچ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ حکومت کو پی آئی اے کے نقصان اور عوام کی مشکلات سے کوئی دلچسپی نہیں ۔ نج کاری کے فیصلے کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا ۔۔ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے دوران فائرنگ سے ہلاکتوں کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ جیو نیوز سے بات چیت میں ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے ۔ادھر احتجاج کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ایئرکرافٹ انجینئر سلیم اکبر کو ماڈل کالونی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواست عدالت میں جمع کرادی ہے ۔