کراچی……پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے توڑ کے لیے حکومت نے لازمی سروسز ایکٹ نافذ کردیا، جس کے مطابق ملازمین کا حقِ ہڑتال معطل کردیا گیا ہے، جو ڈیوٹی پر نہ آیا وہ نوکری سے فارغ ہوجائے گا۔
دھر پی آئی اے ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی ہڑتال کے اعلان پر قائم ہے اور مذاکرات کے لیے بھی راضی ہے۔ کیپٹن سہیل بلوچ نے کہا کہ ڈیڈلائن پر قائم ہیں، کل پی آئی اے کے جہاز نہیں اڑیں گے۔قومی ائیرلائن پاکستان انٹرنیشنل صحیح سے ٹیک آف نہیں کرپاتی کہ کوئی نہ کوئی مسئلہ اسے زمین پر لے آتا ہے،پی آئی کی نجکاری پر یونین اور سرکار اب آمنے سامنے آگئے ہیں،ملازمین نے حاضری یقینی بنانے کی ہدایات کو کاغذی جہاز بنا کر ہوا میں اڑادیا،لیکن مطالبات تسلیم ہونے تک قومی ائیر لائن کےجہاز ہوا میں لے جانے کو تیار نہیں۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی سات روز سے دھرنا اور احتجاج کررہی تھی،اب کل صبح سات بجے سے فلائٹ آپریشن بند کردے گی،جوائنٹ ایکشن کمیشٹی کے کیپٹن سہیل بلوچ نے بات چیت کا آپشن بھی بند نہیں کیا،ساتھ ہی کسی بھی ایکشن کا سامنا کرنے کا عندیہ بھی ظاہر کردیا۔دوسری جانب حکومت نے فضائی آپریشن کی بندش روکنے کے لیے چھ ماہ کے لیے لازمی سروس ایکٹ 1952ء نافذ کردیا، جس کے تحت کوئی ملازم غیر حاضر نہیں رہ سکتا، ڈیوٹی پر ہونے کے بجائے اگر احتجاج کرتا پایا گیا تو فوراً ملازمت سے چھٹی کردی جائے گی، سب ہڑتالیں اور یونینز غیر مؤثر کردی گئیں، اب کل پی آئی اے کے جہاز ہوا میں اڑیں گے یا مسافر زمین پر رلیں گے، یہ تو صبح سات بجے ہی پتہ چلے گا،ہم تو امید ہی کرسکتے ہیں کہ آپ کا سفر خوشگوار گزرے گا