اسلام آباد (ویب ڈیسک ) اٹھارہویں ترمیم سے متعلق سندھ حکومت کی درخوات پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی اٹھارویں ترمیم سے متعلق درخواست مسترد کر دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبائی اختیارات سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا ہے ۔ چیف جسٹس نے خود فیصلہ پڑھ کر سنایا اور کہا کہ وجوہات سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں دی جائیں گے ۔سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا ہے ۔دوسری طرف چیف جسٹس ثاقب نثار نے تعمیراتی کمپنیوں کی جانب سے بینک گارنٹی کے بعد پیسے اداکرنے کا حکم جاری کیا اورنج لائن منصوبہ سے متعلق از خود نوٹس نمٹا دیا ہے ۔سپریم کورٹ میں اورنج لائن منصوبہ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس دوران تعمیراتی کمپنیوں نے ایک ارب روپے کی بینک گارنٹی جمع کروائی جس پر چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایل ڈی اے کیلئے ٹھیکیداروں کی گارنٹیاں قابل قبول ہیں جس پر وکیل ایل ڈی اے نے کہا کہ جی ٹھیکیداروں کی یہ گارنٹیاں ہمیں قبول ہیں ۔سپریم کورٹ نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹھیکیداروں کو پیسے ادا کیے جائیں ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر کام ٹھیک نہیں ہوگا تو ٹھیکیداروں کو پکڑ کر پیسے واپس لیں گے ، تعمیراتی کمپنیوں کو 40 اور 60 کروڑ کے چیک فراہم کر دیئے گئے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سنا ہے ایل ڈی اے بورڈ میں پراپرٹی ڈیلرز ڈال دیئے ؟ یہ تو مفادات کا تصادم ہے ، پہلے ہم نے ایل ڈی اے سٹی کی بربادی بھی اسی وجہ سے دیکھی ہے ۔ جسٹس اظہار الحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے بورڈ میں پراپرٹی ڈیلرز کو کیوں شامل کیا گیا ؟ ایل ڈی اے کے وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی ڈیلرز کی شمولیت کا علم نہیں ۔