اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے جے آئی ٹی کی پوچھ گچھ کے دوران لی گئی تصویر لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں کمیشن بنانے کے لیے درخواسرت دائر کردی ہے۔
حسین نواز نے خواجہ حارث ایڈووکیٹ کے زریعے سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں موقف اختیارکیا ہے کہ جے آئی ٹی کے اراکین اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں، تصویر لیک ہونے کے ذمہ دار جے آئی ٹی سربراہ اور اراکین ہیں، ان کی تصویر لیک ہونا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، تصویر کو منظر عام پر لانے کا مقصد ان کی تضحیک کرنا تھا، تصویر لیک کر کے آئندہ طلب کیے جانے والوں کو پیغام دیا گیا کہ وہ جے آئی ٹی کے رحم و کرم پر ہوں گے۔
حسین نواز نے درخواست میں استدعا کی ہے کہ تصویر لیک ہونے کے معاملے پر ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے، جوپتہ چلائے کہ جے آئی ٹی سے تصویر لیک کیسے ہوئی۔ واضح رہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی میں شامل دو افراد پر اعتراض کیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے اسے مسترد کردیا تھا جس کے چند روز قبل میڈیا پر حسین نواز کی ایک تصویر لیک ہوئی جس میں دکھایا گیا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے ایک نشست پر بیٹھے ہیں۔