ملائیشیا میں سعودی شاہی خاندان پر قاتلانہ حملے کا منصوبہ ناکام
کوالالمپور: ملائیشیا کی پولیس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے گزشتہ ماہ کوالالمپور میں شاہ سلمان سمیت سعودی شاہی خاندان کے دیگر افراد پر قاتلانہ حملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا تھا۔
ملائیشیا پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 26 فروری کے روز سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی کوالالمپور آمد سے قبل 7 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 4 یمنی باشندے ہیں اور ایک کا تعلق انڈونیشیا سے ہے جبکہ 2 افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ حکام کے مطابق اگرچہ یہ تمام گرفتاریاں 21 سے 26 فروری کے دوران عمل میں آئیں لیکن سیاسی وجوہ کی بناء پر ان کی خبر اب جاری کی گئی ہے۔ملائیشیا کے ایک سینئر پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار کیے جانے والے چاروں یمنی باشندے حوثی باغی ہیں جبکہ غیرسرکاری ذرائع کے مطابق ان کا تعلق داعش سے ہے البتہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ دیگر 3 گرفتار شدگان کا تعلق بھی داعش سے ہے یا نہیں۔ ملائیشین پولیس کے سربراہ خالد ابوبکر نے صحافیوں کو اس بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ گروپ سعودی شاہی خاندان کی کوالالمپور آمد کے موقعے پر حملے کی تیاری کرچکا تھا لیکن اسے بروقت پکڑ کر یہ منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔ گرفتار کیے گئے یمنی باشندوں سے مختلف کرنسیوں میں 60 ہزار امریکی ڈالر کے مساوی رقم کے علاوہ مختلف ملکوں کے جعلی پاسپورٹ بھی برآمد ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود، 25 شہزادوں کے ہمراہ گزشتہ ماہ سے ایشیائی ممالک کے طویل دورے پر ہیں جسے عالمی مبصرین بہت معنی خیز قرار دے رہے ہیں۔ اس دورے میں ملائیشیا کے علاوہ برونائی، جاپان، چین اور مالدیپ وغیرہ بھی شامل ہیں۔