اسلام آباد(ایس ایم حسنین)وزیراعظم عمران خان نے بطوروزیراعظم ایسا کام کردیا کہ اس سے قبل کسی بھی دورحکومت میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔ وزیراعظم سے قبل تمام سربراہان مملکت نے اپنی مراعات کو طوالت دینے پرکام کیا اور ممبران پارلیمان کو زیادہ سے زیادہ سہولیات اور آسایشیں اورمراعات فراہم کیں۔ جبکہ وزیراعظم پاکستان نے اپوزیشن کی کرپشن پر روک لگانے کے بعد اور ان کے منی لانڈرنگ نیٹ ورک توڑنے کیلئے قانون سازی کے بعد اپنے اور صدر پاکستان کے اختیارات اور مراعات کم کرنے کابل لانے کی منظوری دیتے ہوئے مراعات میں کمی کا قانون پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی ہدایت کردی۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایک اور تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے بطوروزیراعظم اپنی اور صدر پاکستان کی مراعات کم کرنےکابل لانے کی منظوری دے دی۔
اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کا مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان سے رابطہ ہوا ، جس میں وزیراعظم نے مراعات میں کمی کا قانون پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سرکاری خرچ پروی آئی پی اخراجات کاکلچرختم کریں۔وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ڈاکٹر بابر اعوان نے قانون سازی پر کام تیز کر دیا ہے ، بابر اعوان کا کہنا ہے کہ سربراہان مملکت کی مراعات میں کمی کابل جلدپارلیمنٹ میں پیش کریں گے ، انتخابی منشور سمیت عوام سے کفایت شعاری کا وعدہ پورا ہوگا۔
ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ بل کے ذریعے سربراہان مملکت کے کئی شہروں میں کیمپ آفسز ڈکلیئر کرنے کی شق کا خاتمہ ہوگا، صدر اور وزیراعظم صرف ایک سرکاری رہائش گاہ رکھ سکیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ ماضی میں سربراہان نے ایک سے زائدرہائشگاہوں کوکیمپ آفسزکادرجہ دیا، سیکیورٹی، ملازمین، کھانے پینے، انٹرنیٹ ،ٹیلی فون مد میں کروڑوں خرچ ہوئے۔