وزیراعظم نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی نسلیں جدوجہد آزادی کو آگے لے کر جارہی ہیں اور اس معاملے میں بھارت کو کشمیریوں کی خواہش کا احترام کرنا ہوگا۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ آج کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بہتر ہے۔پاکستان تیزی سے ایشیا کی ابھرتی معیشت کے طور پر سامنے آرہا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ دنیا پاکستان کو سیاسی لحاظ سے محفوظ اور معاشی لحاظ سے مضبوط سمجھتی ہےاور گزشتہ 3 سال میں ترقی کا عمل سب کے سامنے ہے۔وزیر اعظم نے بتایاکہ ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے پر توجہ مرکوز ہے اور ملک میں سلامتی کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے۔
نواز شریف نے بتایا کہ قومی اتفاق رائے سے آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان شروع کیا ہے اور ہم جلد ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر دیں گے۔
انھوں نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سلامتی کی خاطر بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ ہم کو تواناائی بحران پر قابو پانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
وزیر اعظم کے کہا کہ توانائی کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے اور ہم اپنی حکومتی مدت ختم ہونے سے پہلے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرینگے۔اس سلسلے میں انھوں نے بتایا کہ2018 کے اوائل میں 10 ہزار میگاواٹ اضافی بجلی نظام میں شامل ہوگی تاہم ابھی ہم نے ملک بھر میں 850 ارب روپے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع کیے ہیں ۔
راہداری منصوبے کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی زون قائم ہوں گے نئے زونز سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگےاور ہر صوبہ اور خطہ ترقی کے عمل سے مستفید ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک نا صرف گیم چینجر ہوگا بلکہ اس سے خطے کی تقدیر بدلے گی اور پاکستان کے روشن مستقبل کی امید اسی وجہ سے ہے۔