اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاملے پر ترکی کے ساتگ نا، و پیام تو ضرور ہوا ہے۔اب یہ بات ،مانی جائے گی یا نہیں یہ تو بعد کی بات ہے۔لیکن یہ بات طے ہے کہ ترکی نے اس حوالے سے بات ضرور کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں عمران خان اتنے بڑے یوٹرن کے لئے تیار نہیں ہوں گے۔ لیکن بات یہ ہے کہ صرف عمران خان نے نہیں کرنا اور لوگ بھی اس معاملے میں شامل ہیں۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان گذشتہ روز ترکی پہنچے۔ ترک عوام کی جانب سے ایک طویل عرصے سے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ترکی کا انتظار کیا جارہا تھا تاہم کل وزیر اعظم عمران خان ترکی کے دو روزہ دورے پر قونیہ پہنچے۔ اس موقع پر اعلیٰ سطحی وفد بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،اسد عمر ،خسرو بختیار اور مشیر تجارت عبدالرزاق داود شامل تھے ۔ عمران خان ترکی کے دوروزہ دورے پر کراچی پہنچے تو قونیہ کے گورنر اور پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے ان کا استقبال کیا ۔قونیہ کے مئیر اور پاکستانی سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر وہاں موجود ترکش بچوں نے وزیر اعظم عمران خان کو گلدستہ پیش کیا۔ وزیر اعظم کی آمد کے موقع پر نیلا قالین بچھایا گیا وزیراعظم عمران خان کے ترکی میں استقبال کی تصاویر سوشل میڈیا پر آچکی ہیں تاہم یہ تصاویر اس حوالے سے موضوع بن چکی ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کو وہ پذیرائی نہیں مل سکی جس کی امید کی جارہی تھی۔ وزیر اعظم عمران خان ائیرپورٹ سے سیدھا مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر پہنچے جہاں انہوں نے مزار پر فاتحہ خوانی کی اور ہدیہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر انکا کہنا تھا علامہ اقبال کو مولانا رومی سے ایک عقیدت تھی اور علامہ اقبال مولانا جلال الدین رومی کو اپنا روحانی استاد مانتے تھے۔واضح ہو کہ اس اہم ترین دورے میں وزیراعظم عمران خان ،ترک صدر طیب اردگان،وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام سے بات کریں گے۔عمران خان کے ترکی کے دورے میں پاک ترک دو طرفہ مذاکرات بھی ہوں گے۔وزیراعظم عمران خان مخلتف کمپنیوں کے وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔ جب کہ وزیراعظم عمران خان ترکی کے نجی و سرکاری اداروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے۔جب کہ تجارتی حوالے سے بھی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔