اسلام آباد: وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے بچوں کے زیر استعمال کتابیں،کاپیاں اور دیگر اسٹیشنری آئٹمز پر عائد کردہ ٹیکس کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے ایف بی آر کو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں کہا گیاکہ مینوفیکچرنگ انڈسٹری ملک کی اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے انجن کی حیثیت رکھتی ہے، ملک کی اسٹیشنری انڈسٹری بھی ان میں سے اہم صنعت ہے لہٰذا اسٹیشنری انڈسٹری پر ٹیکسوں کے حوالے سے کیے جانے والے پالیسی اقدامات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے کہ اس سے اسٹیشنری انڈسٹری پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ لیٹر میں کہا گیاکہ اس سے پہلے بھی رپورٹ بھجوانے کے لیے لیٹر لکھا گیا تھا مگر ایف بی آر کی جانب سے رپورٹ موصول نہیں ہوئی لہٰذا اب ریمائنڈر بھجوایا جارہا ہے اور ایف بی آر کو اس بارے میں ایک بار پھر جلد رپورٹ بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ) کی جانب سے رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں 200 اربروپے کے لگ بھگ ریونیو اقدامات کیے گئے ہیں جس کے تحت اسٹیشنری آئٹمز پر بھی ٹیکس چھوٹ اور رعایتیں ختم کی گئی ہیں جس کے بارے میں مقامی اسٹیشنری انڈسٹری کا دباؤ ہے کہ ٹیکسوں کے نفاذ سے مقامی صنعت کے لیے درآمدی اسٹیشنری مصنوعات کا مقابلہ کرنا مشکل ہو رہا ہے جس سے اسٹیشنری انڈسٹری بحران سے دوچار ہورہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آفس کے لیٹر پر متعلقہ ڈپارٹمنٹ سے تفصیلات مانگی گئی ہیں اور ان تفصیلات کی روشنی میں جامع رپورٹ مرتب کرکے جلد وزیراعظم آفس کو بھجوادی جائے گی۔