سپریم کورٹ اور عوامی عدالت میں ایک دوسرے کے حریف رہنے والے ن لیگ اور پی ٹی آئی کے رہنما آج میڈیا کے محاذ پر بھی آمنے سامنے آگئے لیکن کوئی بڑا مناظرہ ہوتے ہوتے رہ گيا ۔
سماعت کےبعد ن لیگ کے رہنما میڈیا سے بات کر رہے تھےکہ اس دوران پیچھے عمران خان کو آتے دیکھا تو لہجہ بلند کرلیا تاکہ ان کی آوازیں عمران خان تک بھی پہنچ جائیں اور یہ مقصد کامیاب بھی ہوا ۔اور جب ن لیگ کے رہنما پریس کانفرنس کرکے ہٹے تو عمران خان بھی دوبدوبولے کہ ’بڑی زوردار تقریر تھی ، دھواں اب تک اٹھ رہا ہے ۔‘سعد رفیق کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں جتنے رنگ عمران خان نے بدلے اتنے کسی گرگٹ نےبھی نہیں بدلے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ عدالتوں کو روز اول سے دباؤ میں لانے کی کوشش کرتے رہے ہیں جو شخص اپنے تحریری معاہدے سے پھرے اس شخص پر 62 ،63 کے قوانین لاگو ہوتے ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اخباری تراشوں پر کھڑا کیا گيا کیس گرتا نظر آرہا ہے، اس کیس کےبعد ان کی سیاسی رمق بھی نہیں رہے گی۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم وزیر بعد میں ہیں پہلے ن لیگ کے کارکن ہیں ، اس لیے عدالت آتے ہیں۔