ن لیگ کے رہنما نہال ہاشمی نے توہین عدالت کیس میں سزا کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی۔
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کے نوٹ پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا ہے، عدالت نے ان کے تحریری جواب پر عدم اطمینان ظاہر کر کے فرد جرم عائد کی، پیشے کے اعتبار سے وکیل ہوں، تقریر توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتی تھی، پھر بھی غیرمشروط معافی مانگی، جسے نظر انداز کر کے توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا۔اپیل میں مزید کہا گیا کہ نہال ہاشمی نے خود کو عدالت کے رحم وکرم پر چھوڑا، ان حالات میں عدالت کو ان کے ساتھ ہمدردی کرنی چاہیے تھی، ریکارڈ پر کوئی ایسے شواہد نہیں جس سے نہال ہاشمی کا توہین عدالت کا تعلق ثابت ہو، سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ نہال ہاشمی کی سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔