اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پولیس ریسٹ ہاؤس سہالہ منتقل ہونے سے انکار کردیا ہے۔جیل انتظامیہ ذرائع کے مطابق مریم نواز کا موقف ہے کہ وہ اپنے والد اور خاوند کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کے ساتھ اڈیالہ میں ہی رہیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ مریم نواز کو اڈیالہ سے ریسٹ ہاؤس منتقل کرنا چاہتی ہے اور گزشتہ تین روز سے اس حوالے سے انتظامات بھی کیے جاچکے ہیں۔جیل انتظامیہ ذرائع نے بتایا کہ سہالہ ریسٹ کو سب جیل قرار دینے کےلیے تمام انتظامات مکمل کیے گئے اور اس سلسلے میں 20 لاکھ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ مریم نواز کی منتقلی کے پیش نظر پولی کلینک اسپتال کے ڈاکٹروں کا ڈیوٹی روسٹر بھی جاری کیا گیا۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقلی انکار کے بعد ریسٹ ہاؤس پر تعینات رینجرز اور پولیس کی نفری کو عارضی طور پر ہٹا لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پمز سے آنے والی میڈیکل ٹیم بھی واپس روانہ کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزایافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اپنے والد کے بغیر سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے مریم نواز کو سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے اسے مسترد کرتے ہوئے نواز شریف کے بغیر جانے سے انکار کر دیا ہے۔چیف کمشنر اسلام آباد کی طرف سے سہالہ ریسٹ ہاؤس کو پہلے ہی سب جیل قرار دیا جا چکا ہے اور اس کی سیکیورٹی کلیئرنس اور صفائی کے انتظامات بھی مکمل ہیں۔اس سے قبل وزیراطلاعات پنجاب احمد وقاص نے کہا تھا کہ حکومت نے نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں ہر ممکن سہولت فراہم کر دی ہے، ان کا میڈیکل چیک اپ بھی باقاعدگی سے ہوتا ہے اور ان کے اہل خانہ بھی ان سے ملاقات کر چکے ہیں۔نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئی تھیں، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے راولپنڈی میں گرفتاری پیش کی تھی جبکہ نواز شریف اور مریم نواز 13 جولائی کو لندن سے براستہ دوحہ لاہور آئے تھے جہاں سے انہیں گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔