نارووال (نیوز ڈیسک) کل عمران خان نے اعلان کیا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر مظاہرین چاہتے ہیں کہ مذاکرات کیے جائیں تو مذاکرات صرف اور صرف سیاسی ہونگے، بلیک میلنگ پر نہیں، جس پر ن لیگ بھی میدان میں آگئی ہے اور حکومت کے ساتھمذاکرات کرنے کی شرط رکھ دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لیگی رہنماء احسن اقبال کا کہنا ہے کہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ن لیگ ٹوٹ چکی ہے یا پھر تقسیم ہوگئی ہے جو کہ سراسر غلط ہے، اگر حکومت چاہتی ہے کہ انکے ساتھ مذاکرات کیے جائیں تو پھر عمران خان مستعفی ہوجائیں اور ملک بھر میں نئے انتخابات کرائے جائیں تب ہی مذاکرات ممکن ہونگے، پورے ملک میں ن لیگ متحد ہے اور اسکی قیادت صرف نواز شریف کر رہے ہیں، پوری اپوزیشن مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہے اور آزادی مارچ میں شرکت کرنے کے لیے تیار ہے، تمام حکومتوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ حکومت روانہ ہوجائے۔ اب عمران خان کو چاہیئے کہ وہ خود ہی اگلے سال میں نئے انتخابات کا اعلان کریں تاکہ ملک کو بحرانوں سے نکالا جاسکے، جو نعرہ نواز شریف نے لگایا تھا وہ اب قومی نعرے کی شکل اختیار کر چکا ہے، وہ نواز شریف ہی تھا جس نے ملک کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں کی راہوں پر گامزن کیا، پاکستانی معیشت میں جان ڈالی، پاکستان کو سی پیک جیسا عظیم الشان منصوبہ دیا، صرف دھاندلی سے ہی ن لیگ کو ہرایا جاسکتا تھا ویسے ن لیگ کو شکست دینا ممکن ہی نہیں تھا ۔ اگر عمران خان پاکستان پر ایک سال مزید حکومت کر گئے تو پاکستانی معیشت کا بیڑا غرق جبکہ ملک مزید پیچھے چلا جائے گا، اس وقت جب ملک کو اتحاد اور ینگاگت کی ضرورت ہے نا اہل حکومت انتقامی سیاست پر تلی ہوئی ہے اور پورے ملک کو پیچھے کرتی جا رہی ہے۔