اسلام آباد(نامہ نگار) پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے فاصلے بڑھنے لگے، شہباز شریف نے صحت یاب ہونے کے باوجود بلاول سے کوئی رابطہ نہ کیا جس پر پیپلز پارٹی نے متبادل حکمت عملی پر غور شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بلاول کی جانب سے اے پی سی کی تجویز پر ن لیگ نے حوصلہ افزا جواب نہیں دیا جس پر بلاول رنجیدہ ہو گئے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے رابطے پر ن لیگ نے پہلے شہباز شریف کو کورونا کا جواز استعمال کیا۔ صحت یاب ہونے کے باوجود شہباز شریف نے بلاول بھٹو سے رابطہ نہ کیا۔ پیپلز پارٹی کی قیادت مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں سے رابطے چاہتے ہیں کہ شہباز شریف بطور اپوزیشن لیڈر ملک بھر میں بھر پور کردار ادا کریں تاہم نون لیگ کی سرد مہری پر بلاول بھٹو نے پارٹی کی لیڈرشپ کو متبادل حکمت عملی کی ہدایت کر دی جس کے تحت پیپلز پارٹی حکومت مخالف سرگرمیوں میں اضافہ کرے گی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے تیز کئے جائیں گے۔