اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئیر تجزیہ کار چوہدری غلام حسین کا دعویٰ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن میں نہ تو شہباز شریف گروپ کی جیت گی اور نہ ہی مریم نواز اور نوازشریف کا گروپ کامیاب ہو پائے گا۔ چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن میں ایک تیسرا گروپ ہےجو چاہتا ہے کہ پارٹی موجودہ حالت میں ہی رہے، کیونکہ وہ لوٹ مار کے جن الزامات کے دباؤ میں ہے وہ انہیں اگلے دس سال تک اٹھنے نہیں دیں گے اور وہی گروپ کامیاب ہو گا۔ نجی نیوزچینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے صابر شاکرکا مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے سوال تھا کہ کیا شہباز شریف نواز شریف سے الگ ہو گئے ہیں یا یہ پھر دو نمبری گیم ہے جس کے جواب میں سینئیر تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے جواب میں کہا کہ دو نمبری کے کاروبار پہ تو یہ مطمئن ہیں لیکن آگے مفادات کا ٹکراؤ ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف کی شہباز شریف سے ملاقات طے تھی جس میں نواز شریف نے انہیں مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دینے کی ہدایت کرنا تھی لیکن شہباز شریف نے طبیعت کی خرابی کے باعث ملاقات نہیں کی جس کے بعد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے اعلان کیا کہ ن لیگ مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دے گی اور نواز شریف نے مولانا کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ شہباز شریف مولانا کا لاہور میں استقبال کریں گے۔ جس کے بعد خبر آئی کہ شہباز شریف نے اس بات کی تردید کر دی ہے اور وہ استقبال نہیں کریں گے لیکن کچھ ہی دیر میں ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اس خبر کی وضاحت کر دی کہ شہباز شریف نے استقبال سے انکار کیا ہے۔ پروگرام کے دوران سینئیر صحافی صابر شاکر نے دعویٰ کیا ہے کہ جب وزیراعظم نواز شریف تیسری بار وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد ترکی کے دورے پر گئے تو ترک صدر رجب طیب اردوان نے انہیں کہا تھا کہ پاکستانی عوام آپ سے محبت کرتی ہے، آپ کوتیسری بار وزیراعظم منتخب کیا گیا ہے ، پاکستان کو آپ کی ضرورت ہے آپ پاکستان کی خدمت کریں لیکن میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ فوج سے جھگڑا مت کیجیے گا، فوج سے پنگا نہ لیجیے گا۔ صابر شاکر کا کہنا تھا کہ وہ اس دورے پر نواز شریف کے ساتھ گئے تھے اور ایک ن لیگی رہنما نے انہیں اس بارے میں بتایا تھا کہ ترک صدر نے نواز شریف کو فوج سے جھگڑا کرنے سے منع کیا تھا لیکن نواز شریف نے ان کی بات بھی نہ مانی اور اسکا انجام اب بھگت رہے ہیں ۔