اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر پارٹی رہنماؤں نے آرمی ایکٹ میں غیرمشروط ترمیم کیلئے حمایت پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ پارلیمانی رہنماؤں کو مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب کے حکم پر آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کررہے ہیں، پارلیمانی رہنماؤں نے کہا کہ ووٹ
پاکستان کے معروف سوشل میڈیا ماڈل ، ٹک ٹاک اسٹار کے انتقال کی خبر
کو عزت دوکے نعرے کا اب کیا جواب دیں؟ غیرمشروط حمایت کی بجائے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس سے مشروط کردیتے۔مسلم لیگ ن کے پارلیمانی اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق ن لیگی رہنماؤں نے خواجہ آصف سے سخت سوالات کیے۔ ن لیگ کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے پارلیمانی رہنماؤں سے آرمی ایکٹ میں ترمیم سے متعلق حمایت کیلئے کہا کہ میاں صاحب کے حکم پر آرمی ایکٹ میں ترمیم کی حمایت کررہے ہیں۔جس پر نورالحسن تنویر نے کہا کہ کس میاں صاحب کی بات کررہے ہیں، نوازشریف یا شہبازشریف؟ خواجہ آصف نے کہا کہ میری مراد میاں نوازشریف ہیں۔نورالحسن تنویر نے کہا کہ دوسال ووٹ کو عزت دوکے نعرے کا اب عوام کو کیا جواب دیں؟پارلیمانی اجلاس میں افتخار چیمہ نے کہا کہ حکومت اگر ریفرنس واپس لے توالیکشن تک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس ہوں گے۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل پر غیرمشروط حمایت کی بجائے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس سے مشروط کردیتے۔ ن لیگ کے رہنماء جاوید لطیف نے کہا کہ فضل الرحمان کے دھرنے میں بھی کارکن اسی طرح مایوس ہوئے۔کم ازکم باقی اپوزیشن سے مشاورت کرجاتی اور کوئی فائدہ لے لیاجاتا۔قیصر شیخ نے کہا کہ صرف اتنا ہی بتا دیا جائے کہ ایک دم غیرمشروط حمایت کی کیا وجہ ہے؟خواجہ آصف نے سب کی باتیں سننے کے بعد کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ساتھیوں کو میری بات پر اعتبار نہیں ہے۔اگر میری بات پر اعتبار نہیں ہے تو ایسا کریں خود میاں صاحب سے رابطہ کرلیں اور ان کی مرضی پوچھ لیں۔فضل الرحمان کے دھرنے کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ بھی نوازشریف کا ہی تھا۔