کراچی: ڈیفنس میں مختصر مدت کے اغوا کی واردات کے چالاک اغوا کاروں نے کئی گھنٹے ساؤتھ پولیس، ڈی آئی جی سی آئی اے، سی پی ایل سی اور آر ایس ٹی ایف سمیت سب کو الجھائے رکھا جب کہ اغوا کاروں نے 3 لاکھ روپے تاوان لینے کے بعد کمسن بچے کو گلستان جوہر میں چھوڑ دیا۔
ڈیفنس کے علاقے خیابان قاسم میں واقع 26 اسٹریٹ کے قریب مختصر مدت کے اغوا کی واردات ہوئی جس میں اغوا کاروں نے کمسن ابان کو اغوا کیا اور جاتے ہوئے والدہ سے موبائل فون بھی چھین کر لے گئے اور والدہ کے موبائل فون سے اہلخانہ سے رابطہ کرنا شروع کیا، ملزمان نے والد غفران سے15کروڑ تاوان کی رقم کا مطالبہ کیا اور بعد میں3لاکھ روپے تاوان کی رقم طے ہوئی جسے ملزمان نے گلشن میں واقع نجی پارک کے قریب کچرا کنڈی میں پھینکنے کا کہا اور تاوان کی رقم ملنے کے بعد اہلخانہ کو اغواکاروں نے بتایا کہ بچہ گلستان جوہر میں نجی مال کے قریب ریسٹورنٹ کے باہر ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزمان نے اہلخانہ سے 5 سو روپے کا بیلنس ختم ہوجانے پربیلنس لوڈ بھی کرایا،ایس ایس پی جنوبی،ڈی آئی جی سی آئی اے اورسی پی ایل سی کمسن بچے کی بازیابی کا دعوی کرتے رہے،اغوا کار انتہائی ہوشیار اور چالاک تھے،کئی گھنٹے پولیس کو الجھائے رکھا اورچکمہ دیتے رہے۔ ایس ایس پی جنوبی جاوید اکبر ریاض نے بتایا کہ اغوا کاروں نے کچرا کنڈی کے قریب پیسے منگوائے تھے اور بعد میں کمسن عبان کو بازیاب کرایا گیا۔ ڈیفنس سے اغوا کے بعد بازیاب کیے جانے والے کمسن بچے کے والدین مقدمہ درج کرانے سے گریز کررہے ہیں،بچے کے اغوا میں ملوث ملزمان کو ہرچیزکا معلوم تھا،والدین کیا کرتے ہیں والد پلازہ پر اسپیئر پارٹس کی دکان کے مالک ہیں۔
ایس ایچ او ساحل نے بتایا کہ بچے کے والدین کو راضی کررہے ہیں کہ واردات میں ملوث ملزمان کو پکڑوانے میں مقدمہ درج کرائیں اور اپنا تفصیلی بیان بھی ریکارڈ کرائیں،کمسن بچہ حق اکیڈمی میں زیرتعلیم ہے اورخیابان بادبان کا رہائشی بتایا جاتا ہے۔