پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں کریک ڈاون کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سیکڑوں کارکنوں کو حراست میں لے لیا جبکہ کئی رہنما روپوش ہو گئے۔
لاہور : پنجاب کے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاریوں کے لیے بھی پولیس سرگرم ہے۔ پولیس نے اوکاڑہ سے ایم پی اے مسعود شفقت ربیرہ اور ملتان سے ایم پی اے جاوید اختر انصاری کو حراست میں لے لیا۔ فیصل آباد میں پولیس نے مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو پکڑ لیا۔ ایم پی اے خرم شہزاد کے گھر بھی چھاپہ مارا گیا تاہم گرفتاری عمل میں نہ لائی جا سکی۔ ادھر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل فرخ حبیب کی رہائشگاہ پر چھاپہ مار کر ان کے بھائی اور کزن گرفتار کر لیا گیا۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں بھی پولیس سرگرم رہی اور درجنوں کارکن گرفتار کر لیے۔ تحریک انصاف کے حلقہ 158 سے ایم پی اے کے امیدوار طاہر مجید میو کو حراست میں لے لیا گیا۔ ویلنشیا ٹاؤن سے اداکار کاشف محمود کو گرفتار کیا گیا تاہم رات گئے انہیں رہا کر دیا گیا۔ پولیس نے مسلم لیگ ق کے رہنما سینیٹر کامل علی آغا کے گھر بھی چھاپہ مارا۔ راولپنڈی میں پولیس نے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ تحریک انصاف نے شمس آباد میں گرفتاریوں کیخلاف احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔ دوسری جانب ملتان، وہاڑی، خانیوال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، قصور، شیخوپورہ، سانگلہ ہل، منڈی بہاؤالدین سمیت مختلف شہروں میں پولیس کے چھاپے رات بھر جاری رہے۔