بھارت میں پولیس نے جعلی رپورٹ شائع کرنے پر ویب سائٹ کے مُدیر کو گرفتار کر لیا۔
ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ مسلمانوں نے جین مذہب کے راہَب پر مبینہ طور پر حملہ کیا تھا۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ نے سینئر پولیس افسر کے حوالے سے کہا کہ ‘مہیش وِکرم ہیج کو اپنی دائیں بازو کی ویب سائٹ پر جعلی اور حساس خبر شائع کرنے کے الزامات پر جنوبی ریاست کرناٹکا سے گرفتار کیا گیا۔’
مہیش وِکرم ہیج کی آن لائن ‘پوسٹ کارڈ نیوز’ نے 18 مارچ کو رپورٹ کیا تھا کہ جین مذہب کے راہب اُپادھیایا مایَنک سگَرجی پر مسلمانوں نے حملہ کیا۔
تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ سگرجی درحقیقت روڈ حادثے میں زخمی ہوئے۔
ریاست بنگلور کے جوائنٹ کمشنر پولیس این ستیش کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘ہم نے مہیش کو اپنی ویب سائٹ پر جعلی خبر شائع کرنے پر گرفتار کیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ جین راہب پر مسلمانوں نے حملہ کیا۔’
انہوں نے کہا کہ ‘سائبر کرائم پولیس نے جھوٹی خبر شائع کرنے پر ویب سائٹ اور اس کے مالک کے خلاف مقدمہ کر لیا ہے۔’
مہیش وِکرم ہیج نے یہ ‘خبر’ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی شیئر کی، جہاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی ان کے 78 ہزار سے زائد فالوورز میں سے ایک ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ یہ خبر اور ٹویٹ بعد ازاں ڈیلیٹ کر دی گئی۔
واضح رہے کہ ‘پوسٹ کارڈ نیوز’ ایک متنازع ویب سائٹ ہے جہاں اکثر ایسی خبریں شائع کی جاتی ہیں جن میں نریندر مودی اور ان کی دائیں بازو کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ستائش کی جاتی ہے۔