لاڑکانہ: اندرون سندھ تعلیمی بورڈز کے زیر اہتمام نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات جاری ہیں تاہم قانون کے محافظ مستقبل کے معماروں کو نقل کروانے میں مصروف ہیں۔
لاڑکانہ بورڈ کے زیراہتمام 5 اضلاع میں دسویں جماعت کے طلبہ و طالبات سے اردو کا پرچہ لیا جارہا ہے، جہاں امتحانی مرکز میں پولیس اہلکار موبائل فون کے ذریعے نقل کروانے میں مصروف ہیں۔ میرپور ماتھیلو اور ٹھٹھہ میں جروار امتحانی مرکز سے انگلش 2 کا پرچہ آؤٹ ہوگیا، امتحانی مراکز کے باہر نقل کرانے والوں کا تانتا بندھ گیا ہے، جب کہ بورڈ اور ضلع انتظامیہ نقل رکوانے میں مکل طور پر ناکام نظرآرہی ہے۔
سکھر میں شہر کے متعدد امتحانی مراکز میں انگلش 2 کا سوالیہ پرچہ ملتے ہی نقل کابازار گرم ہوگیا، طالبعلم گائیڈز اور حل شدہ پرچوں سے سرعام نقل کرنے میں مصروف ہیں جنہیں کوئی روکنے والا نہیں، امتحانی مراکز میں نقل کے حوالے سے عائد کی جانے والی دفعہ 144 بے سود ہوگئی ہے۔ سانگھڑ میں ڈپٹی کمشنر نے امتحانی مراکز پر چھاپے مارتے ہوئے 5 امیدوار نقل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیے۔
ادھر کراچی میں بھی ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت میٹرک امتحانات شروع ہوگئے ہیں لیکن کئی امیدوار ایڈمٹ کارڈ سے محروم ہیں۔ اس سال کل 3 لاکھ 58ہزار طلبہ امتحانات میں حصہ لے رہے ہیں۔ نویں اور دسویں کلاس کے جنرل گروپ کے امتحانات میں 45 ہزار سے زائد، سائنس گروپ میں 3 لاکھ سے زائد امیدوار شریک ہو رہے ہیں۔ تمام امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے اور اطراف میں فوٹو اسٹیٹ کی دکانیں بند رہیں گی، آج صبح کئی امیدوارایڈمٹ کارڈ اور درست سینٹر لسٹ نہ ملنے کے سبب بورڈ آفس پہنچ گئے۔
نجی اسکول جینئس اکیڈمی گارڈن انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث طلباء کا سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ اسکول اتنظامیہ نے میٹرک امتحانات کی فیس وصول کرلی مگر ایڈمٹ کارڈ نہیں ملے ہم امتحان کیسے دیں گے۔