ذرائع کے مطابق چھوٹو گینگ کیخلاف آپریشن میں ناکامی اور اہلکاروں کی شہادت ناقص حکمت عملی کا نتیجہ ہے
راجن پور (یس اُردو) راجن پور میں آٹھ اضلاع کی پولیس چھوٹو گینگ کو قابو نہ کر سکی ، جب کہ پولیس نے فضائی آپریشن کے لئے فوج سے مدد طلب کر لی۔ایس ایچ او سمیت سات پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد کارروائیاں روک دی گئیں ، چھوٹو گینگ نے مزید پانچ اہلکاروں کی لاشیں تھت پتن کے مقام پر پولیس کے حوالے کر دیں، تاہم یرغمالی اہلکاروں کی رہائی کے لئے چھوٹو گینگ سے مذاکرات جاری ہیں ۔چھوٹو گینگ نے پولیس کو تگنی کا ناچ نچا ڈلا ، 8 اضلاع کی پولیس جدید اسلحہ اور تربیت یافتہ اہلکار بھی ڈاکوؤں کو قابو کرنے میں ناکام رہے ۔ گزشتہ روز کچا جمال میں سات اہلکاروں کی شہادت اور متعدد کو یرغمال بنائے جانے کے بعد آپریشن روک دیا گیا جبکہ یرغمال اہلکاروں کی رہائی کے لیے ڈاکوؤں سے مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔چھوٹو گینگ نے مزید پانچ اہلکاروں کےجسدِ خاکی تھت پتن کے مقام پر پولیس کے حوالے کر دی ہیں جن میں ایس ایچ او حنیف غوری ، شکیل ، اجمل ، طارق اور امان اللہ شامل ہیں ۔مگر اس بار کہانی میں ایک نیا موڑ آیا ہے جب ذرائع سے انکشاف ہوا ہے کہ چھوٹو گینگ کیخلاف آپریشن میں ناکامی اور اہلکاروں کی شہادت ناقص حکمت عملی کا نتیجہ ہے ، کچا جمال میں داخل ہونے والے اہلکاروں کو فی کس صرف ایک سو پچاس گولیاں دیں گئیں جبکہ آپریشن کیلئے پولیس کی مطلوبہ تعداد بھی تعینات نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔کچا جمال اور کچا مورو میں پولیس نے کارروائی کی جبکہ کچا کراچی اور کچا حیدر آباد کونظر انداز کیا گیا ۔ ادھر قریبی آبادی میں رہائش پذیر چھوٹو کے رشتہ دار بھی پولیس کے ساتھ تعاون سے گریزاں ہیں