عمر بھر کا روگ پولیو
ممتازملک ۔ پیرس
والدین کی جہالت اور بے حسی کآ دنیا میں اولاد کے لئے سب سے بڑاعذاب یاتحفہ خوفناک بیماریوں کی صورت میں نازل ہوتا ہے. ہم بڑے حیران ہوئےجب اس بارپاکستان میں ہم نے اپنی آنکھوں کے سامنے ایک پڑھی لکھی عورت کو دیکھا کہ جس نے ہزار بار بهی گهرکی بیل بجانے پر یہ کہہ کر پولیو کے قطرے پلانےوالی ٹیم کی خواتین پر دروازہ نہیں کهولا کہ یہ قطرے ہمارے بچوں کو بانجه بنانے کے لیئے پلائے جاتے ہیں. اس په افسوس کہ اپنی پہلی بیٹی پر تین سال کی عمر تک نہ چل سکنے کی وجہ سے ہزاروں روپیہ خرچ کرنے والا شوہر بهی گهر میں بیوی کی ہاں میں ہاں ملا رہا تها جو کہ خود بھی کوئی ان پڑھ دیہاتی نہیں ہے . یہ واقعہ کسی دیہات کا نہیں ہے بلکہ ایک بڑے شہر کے معروف علاقے کا ہے. دیہاتو ں میں رہنے والے تو نیم ملُاّؤں کے ہاتهوں کٹه پتلی بنے ہوئے ہیں ۔ لیکن شہر وں میں رہنے والے ماں باپ کو کیا عقل بهی اب کوئ حکومت خرید کر دے گی. اس بات کو میڈیا کے بهرپور ساته کی ضرورت ہے کہ اس بات کو اب بار بار اٹهایا جائے ،اشتہارات میں ,ٹاک شوز میں ,ڈرامواں میں ,کہ اپنی اولادوں کے دشمن بنکر انہیں ملک کے لیئے ایک ناسور اور اپنی ذ ندگی کے لیئے ایک امتحان نہ بنائیے. اپنے بچوں کو تمام خطرناک بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے پیدائش کے پہلے سال میں اور پانچ سال کی عمر تک تمام کورس مقررہ وقت پر لگوا کر انہیں زندگی میں تندرستی کا حسین تحفہ دیجئے ۔ کہ کسی بھی انسان کے لیئے دنیا میں صحت سے بڑا کوئی تحفہ ہو ہی نہیں سکتا ۔ کسی ماں باپ کی ذمہ داری اولاد کو پیدا کرناہی نہیں ہوتا بلکہ اس بچے کی اچھے ماحول میں پرورش ، اس کی خوراک صحت ، تعلیم اور تربیت کا انتظام کرنا بھی ان کے بنیادی حقوق میں شامل ہیں ۔ اور اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ابھی آپ اپنے بچے کو ان میں سے کچھ نہیں دے سکتے تو اس بچے کے ساتھ آپ کی محبت کا اصل ثبوت یہ ہی ہے کہ آپ اسے اس دنیا میں لاکر لولا لنگڑا ،بیمار ، جاہل ،بھوکا ،ننگا رکھنے کی بجائے اسے اس دنیا ہی میں نہ لائیں ۔ کیونکہ آپ نے یہ تو بہت سن لیا کہ بچے کی پیدائش کمانے والے دو ہاتھ ساتھ لاتی ہے لیکن آپ کو یہ نظر نہیں آتا کہ ان دو ہاتھوں کو کمانے کے لائق ہونے تک کم از کم بیس بائیس سال تک پالنا بھی پڑتا ہے اور اسکے ہاتھوں کو کمانے والے ہاتھ بنانے سے پہلے اسکے ساتھ کھانے والا منہ اور بھوکا پیٹ ہوتا ہے ۔ اس پر آپ اسے اپاہچ ہونے کے عذاب میں بھی مبتلا یہ کہہ کر کر دیں کہ جی اللہ کی مرضی ، تو ایسی کوئی بات حق نہیں ہے کیونکہ اللہ اپنے بندوں پر کبھی ظلم نہیں کرتا ۔ یہ انسان ہی ہے جو جانتے بوچھتے خود اپنے آپ کو مشکلوں اور تباہیوں میں ڈالتا ہے ۔ ویکسینیشن کے چند قطرے آپ کے گھر کے دروازے تک حکومت پلانے کو لے آئی ہے ۔ اب آپ اسے اپنے بچے تک نہ پہنچنے دیں تو آپ سے زیادہ بڑا دشمن اس بچے کا اور کوئی بھی نہیں ہو سکتا ۔ زندگی میں کبھی بھی اپنے بچے کے سامنے جب بھی آپ اس بات کا اعتراف کریں گے تو یاد رکھیں وہ آپ کو کبھی معاف نہیں کریگا ۔ اور اس کے معاف نہ کرنے پر خدا بھی آپکو کبھی معاف نہیں کریگا ۔ اپنے آپ کو اپنی اولاد کی نظر میں معتبر رکھنے کے لیئے ضروری ہے کہ اپنے ہر میسر اور حلال ذرائع کو اپنی اولاد کی بہتر پرورش کے لیئے استعمال کریں ۔ اور انہیں زندگی میں جن جن برائیوں اور بیماریوں سے بچانے کے جو بھی وسائل ممکن ہیں انہیں استعمال کرنے میں کوئی پس و پیش مت کیجیئے ۔ اچھے ماں باپ بنیئے ۔ اپنے فرائض ادا کیجیئے تاکہ آپ کی اولاد بھی آپ کے لیئے صدقئہ جاریہ بننے کی بھرپور کوشش بھی کرے اور خواہش بھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔