تحریر : مسز جمشید خاکوانی
آج کل سیاستدان انقلابی سوچوں اور بیانات کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ایک طرف تو آئی جی سندھ میر حیدر جمالی بیان دیتے ہیں کہ سندھ کا سب سے بڑا مسلہ ،ٹارگٹ کلنگ ،بھتہ خوری ،اور اغوا برائے تاوان تھے جو ہم نے وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ اور آصف علی زرداری کے کہنے پر بڑی محنت سے ختم کیئے ہیں (اس میں وہ رینجرز کے کردار کو بالکل فراموش کر رہے ہیں جن کی وجہ سے سندھ میں امن قائم ہوا )دوسری طرف ان کے سینئر لیڈر خورشید علی شاہ ایک مختلف ہی بیان دیتے ہیں جو آج کے ہی اخبار میں چھپا ہے۔۔
وہ کہتے ہیں جتنا پیسہ ہم نے دہشت گردی ختم کرنے پر لگایا اتنا پیسہ تعلیم پر لگا کر ہم انقلاب لا سکتے تھے ان سے کسی نے سوال نہیں کیا کہ آپنے اپنے تو اربوں کے اثاثے بنا لیئے سندھ میں کتنے سکول بنوائے ،خود تو زمینوں پہ قبضے کیئے لیکن کتنے بے گھروں کو چھت فراہم کی ؟آپنے یہ نہیں بتایا کہ سینکڑوں سکول جو قبائلی علاقوں میں قائم کیئے گئے تھے جو دہشت گردوں نے بم دھماکوں میں اڑا دیئیان میں تعلیم کیسے حاصل کی جا سکتی ہے جب دہشت گردی کے خوف سے سندھ بھر کے سکول ہی نہ کھولے جا سکتے ہوں۔
وہاں بچوں کو تعلیم کیسے دی جا سکتی ہے میرے محترم یقننا بچوں کے لیئے تعلیم بہت ضروری ہے مگر آپ ان کے لیئے کچھ چھوڑیں گے تب نا؟حالت تو یہ ہے کہ کرپشن کی ہر اینٹ کے نیچے سے سندھی عہدیداروں کے نام نکل رہے ہیں معاملہ نیچے سے اوپر تک پہنچا ہوا ہے ۔ایک دوسرے کو پیغامات بھیجے جا رہے ہیں ہمارا نام نہ لینا ہم تمہیں بچا لیں گے لیکن رسی اور تنگ ہوتی نظر آ رہی ہے ۔ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد سے بہت سے لوگ سُولی پر لٹکے ہوئے ہیں جن کے نام ڈاکٹر عاصم نے گرفتاری بعد اگل دیئے ہیں سابق وزیر پیٹرولیم اور چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر عاصم ھسین پر زمینوں پر قبضے ،دہشت گردوں کی مدد کرنے ،غیر قانونی اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں اور یہ محض الزامات نہیں بلکہ ان میں سو فیضد سچائی ہے اس لیئے ڈاکٹر عاصم کے خلاف تحقیقات کا دائرہ دبئی سے لندن تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کراچی میں موجود ایک اعلی عسکری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فیکٹ کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے دوران تفتیش قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچانے والے گروہ کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے انہوں نے کچھ اہم سیاسی نام بھی بتائے ہیں ۔ڈاکٹر عاصم سے پالاتس کی غیر قانونی الاٹمنٹس ،فراد اور پارٹنر شپ کے حوالے سے سوالات کیئے گئے ۔منی لانڈرنگ اور غیر ملکی اکائونٹس کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی گئی سابق وفاقی وزیر نے ایل پی جی ٹائیکون اقبال احمد خان کے ساتھ شراکت کی بھی تحقیقات ہوئی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین اہم سیاسی شخصیت کی ذاتی و نجی زندگی بارے بہت کچھ زیادہ ہی جانتے ہیں وہ بد عنوانی سے متعلق بہت معلومات رکھتے ہیں بعض معاملات میں داکٹر عاصم نے مبینہ طور پر اہم شخصیات کی پارٹنر شپ بھی کرائی ڈاکٹر عاصم کے انکشافات کے بعد تحقیقاتی اداروں نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کی فہرست مرتب کر لی ہے ،فہرست میں شامل افسروں کی گرفتاریاں جلد متوقع ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کے سابق جی ایم زبیر احمد صدیقی سمیت ایک درجن سے زائد افسروں کی فہرست تیار کی گئی ہے ۔۔۔ ڈاکٹر عاصم سے ملنے والی معلومات پر سندھ بورڈ آف ریونیو کے سابق سینئر ممبر شکیب قریشی کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے شکیب قریشی پیپلز پارٹی کی ایک شخصیت کے قریبی ساتھی ہیں شکیب قریشی سابق سندھ حکومت کے دور میں اہم زمہ داریوں پر فائز رہے۔
ڈاکٹر عاصم نے شکیب قریشی کے ذریعے ہی زمین الاٹ کرائی تھی ذرائع کا مزید کہنا ہے شکیب قریشی اس وقت ملک سے باہر ہیں ان کی گرفتاری کے لیئے انٹر پول سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے ڈاکٹر عاصم سیاسی شخصیت کے اربوں روپے باہر منتقل کروانے میں ملوث ہیں اس سلسلے میں تحقیقاتی ادارے ڈاکٹر عاصم سے پوچھ گچھ میں مصروف ہیں ڈاکٹر عاصم نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اربوں روپے بنائے اور ایک اہم سیاسی شخصیت کے اربوں روپے باہر منتقل کیئے عاصم حسین کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کے مطابق ایل پی جی کنگ اقبال زیڈ احمد کے خلاف بھی کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے اور نیب کی ایک ٹیم نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سینئر جنرل منیجر ماجد ملک اور ڈپٹی منیجر خالد راٹھور سے بھی گیس کنکشنوں اور مالی معاملات بارے پوچھ گچھ کی ہے تاہم انہیں حراست میں نہیں لیا کرپشن میں ملوث سوئی سدرن گیس کے سابق جنرل منیجر زبیر صدیقی کی گرفتاری کے لیئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد نظر آ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے کرپٹ افراد کو فوکس کر لیا گیا ہے اگر یہ بات صحیح ہے تو پیپلز پارٹی کو آصف زرداری کی کرپشن پر قابو پانا مشکل ہو گا پیپلز پارٹی سمیت سیاستدانوں نے وزیر اعظم سے رابطہ کیا ہے جو اس سلسلے میں الگ سے پریشان ہیں تحقیقاتی اداروں نے اگر ڈاکٹر عاصم سے اگر ٹھوس شواہد اکحٹے کر لیئے تو آصف زرداری کی گرفتاری خارج از امکان نہیں اس معاملے میں پیپلز پارٹی کی اعلی سطع کی قیادت میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اسلیئے وہ انقلابی بیان داغ رہے ہیں کسی طرح عوامی ہمدردیاں سمیٹی جا سکیں !
تحریر : مسز جمشید خاکوانی