لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ چین میں بیلٹ روڈ فورم کے دوران تمام سیاستدانوں نے پاکستان کی نمائندگی کی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر سیاستدان چاہیں تو لڑنے کے علاوہ کام بھی کر سکتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کو گزشتہ 70 برسوں کے دوران لوٹا گیا لیکن اب ریلوے کا جو خواب دیکھا تھا اس کی تکمیل اور تعمیر کا وقت آ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور سے پشاور تک ریلوے ٹریک کو ڈبل کریں گے، آبادی والے علاقوں میں باڑ نصب کی جائے گی جب کہ ریلوے ٹریک کے تمام سگنلز آٹو میٹک ہوں گے اور ٹرین کی اسپیڈ 120 سے 160 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔ کراچی میں سرکلر ریلوے کے لئے وزیراعلیٰ سمیت دیگر حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں، دیگر معاملات کے حوالے سے بھی وزیراعلیٰ سندھ سے بات ہو گی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم لوگ تمام سیاسی اختلافات کو بھلا کر چین گئے تھے اور تمام وزرائے اعلیٰ سمیت ہر کسی نے چین میں پاکستان کے لئے بات کی جو ایک اچھی مثال ہے، دورہ چین سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر سیاستدان چاہیں تو لڑائی کے علاوہ کام بھی کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ریلوے سمیت کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے، ریلوے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں لیکن آگے بڑھنے کے لئے ہمیں تھوڑا صبر کرنا ہو گا۔ ون بیلٹ ون روڈ خطے کی ترقی کا منصوبہ ہے اور سی پیک ون بیلٹ ون روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔