تحریر : میر شاہد حسین
”آج میں سیاست پر بالکل بات نہیں کروں گا۔” ”تو پھر کس پر بات کرو گے؟” ” کسی پر بھی لیکن سیاست پر نہیں، آپ کھیل کی بات کرو۔” ” کھیل میں تو سیاست ہے۔” ” اچھا تو آپ فلموں پر بات کر لو۔” ”وہاں پر بھی سیاست ہے۔” ” تو پھر آج ہم کاروبار پر بات کرتے ہیں۔” ” آپ کا کیا خیال ہے کاروبار بغیر سیاست کے چل سکتا ہے؟” ”نہیں …ایک قدم بھی نہیں۔” ” کھیل، فلم اور کاروبار غرض کوئی شعبہ زندگی ایسا نہیں جس کی خبریں اخبار ات کی زینت نہ بنتی ہوں اور جن کی خبر بنتی ہوںاس میں سیاست خودبخود آجاتی ہے!” ”تو پھر آپ ہی بتاؤ وہ کون سا موضوع ہے جو سیاست سے پاک ہے؟”۔
”سیاست!!” ” ہیں…!! سیاست ،سیاست سے پاک ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے؟” ” آپ غیر سیاسی سیاست پر بات کرو یہ سیاست سے پاک ہے۔” ” مطلب؟” ” آپ نے اکثر سیاستدانوں کے منھ سے یہ جملہ سنا ہوگا کہ میں اس پر سیاست کرنے نہیں آیا… یا سیاست بعد میں کریں گے ابھی کام کرلیں۔” ” یعنی سیاست کو سیاست سے پاک سیاستدان ہی بنا رہے ہیں۔””سیاست تو گویا ہمارے ہر شعبہ زندگی میں خون کی طرح رچی بسی ہوئی ہے۔
چاہے وہ ہمارے سیکورٹی ادارے ہوں، عدلیہ ہو، بیوروکریٹس ہوں یا ٹیکنوکریٹس یہ سب آپ کو وافر مقدار میں سیاست میں نظر آئیں گے۔” ” لیکن ابھی تو آپ کہہ رہے تھے کہ سیاست میں غیر سیاسی لوگ موجود ہیں۔” ” جی ہاں غیر سیاسی سیاست کی بے حد کامیابی کے بعد اسے سیاستدانوں نے بھی اپنا لیا ہے ۔” ”لیکن اس طرح وہ سیاست کیسے کرسکتے ہیں؟” ” غیر سیاسی سیاست ہمارے ملک میں مقبول ہورہی ہے۔ اس لیے سیاست کو برا کہہ کر غیر سیاسی سیاست کی جاتی ہے۔” ”میں نے کہا تھا کہ میں سیاست پر آج بات نہیں کروں گا اور آپ مستقل مجھ سے سیاست پر ہی بات کیے جارہے ہیں۔”
”اسی کو تو کہتے ہیں غیرسیاسی سیاست۔” ”یہ تو کھلی منافقت ہے۔” ”ہم اور ہماری قوم پچھلی کئی دہائیوں سے یہی تو کرتی چلی آرہی ہے۔پاکستان اسلام کے نام پر بنایا اور نظام انگریزوں کا چلا رہی ہے۔ جرنیل حلف اٹھاتے ہیں کہ وہ سیاست میں حصہ نہیں لیں گے لیکن ہمارے ملک پر پچھلی کئی دہائیوں سے جرنیل حکومت کرچکے ہیں۔” ”گویا منافقت کو ہم نے سیاست کا نام دے دیا ہے۔لیکن سیاست تو عبادت ہے۔ خلق خدا کی خدمت کا نام ہے۔”
”یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب سیاست سے منافقت کو نکالا جائے۔” ”اور اس کے لیے ہمیں غیر سیاسی سیاست کی ضرورت پڑے گی!!” ” تو چلو آج سے ہم غیر سیاسی پارٹی بناتے ہیں جس کا منشور ہوگا منافقت سے پاک سیاست۔” ”تو پھر میں چلتا ہوں۔” ”کہاں ؟””ایسے شخص کو ڈھونڈنے جو غیر سیاسی بھی ہو اور منافقت سے بھی پاک ہو۔”
تحریر : میر شاہد حسین
mirshahid@live.com