راولپنڈی (نیوز ڈیسک) جنرل قمر جاوید باجوہ کو مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی۔اسی حوالے سے معروف صحافی غریدہ فاروقی نے ٹویٹ کیا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں نومبر 2022ء تک مدتِ ملازمت کی گئی ہے جب کہ ملک میں عام انتخابات 2023 میں ہوں گے۔ایک اور ٹویٹ میں
انہوں نے کہا کہ حکومت کو سال مکمل ہونے کے ایک دن بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی یقینا وزیراعظم عمران خان کا حکومت کے دوسرے سال کے آغاز پر یہ سب سے بڑا فیصلہ ہے ۔
خیال رہے جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف کے عہدے پر مقرر رہیں گے۔ خیال رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے لیکن اب ان کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع وزیراعظم عمران خان نے کی۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ فیصلہ مشرقی سرحد کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا۔ یہ فیصلہ ملک اور خطے میں امن کے لیے کوششوں کے تسلسل کے لیے کیا گیا۔واضح رہے کہ آرمی چیف اور وزیراعظم عمران خان کے مابین کئی موقوں پر گہری کیمسٹری پائی گئی۔اسی حوالےسے معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کیکراچی میں بزنس کمیونٹی سے ملاقات ہوئی۔
مجھے عقیل کریم ڈھیڈی نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تاجروں سے ملاقات میں کہا کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیں پاکستان کو پذیرائی مل رہی ہےاور یہ سب عمران خان کی قابلیت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ آرمی چیف نے کہا پاکستان بحران سے نکل رہا ہے اور اس مقصد کے لیے ہم بھی اور پورا پاکستان بھی وزیراعظم کے ساتھ کھڑا ہے۔اس سے قبل بھی چوہدری غلام حسین یہ کہہ چکے ہیں کہ مخالفین کی جانب سے یہ افواہ اڑائی گئی تھی کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے معیشت کا برا حال کر دیا ہے لیکن آرمی چیف نے ایک سیمینار میں کہا ہے کہ حکومت ملک کو اقتصادی بحران سے نکالنے اور ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے تو فوج اس کے ساتھ ہے۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر نے بہترین کام کیا ہے۔ملک کو جو مالی طور پر امداد چاہئیے تھی اس کے لیے عمران خان اور اسد عمرنے بہترین کوشش کی ہے