لاہور: کل سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنا دو روزہ دورہ مکمل کر کے پاکستان سے روانہ ہوئے۔تاہم سعودی ولی عہد کی جانب سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے احکامات نے سب کے دل جیت لئیے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ سب عمران خان کی بھی تعریف کر رہے ہیں کہ انہوں نے سب کے سامنے سعودی ولی عہد سے یہ درخواست کی۔اسی حوالے سے اوورسیز پاکستانی کا کہنا ہے کہ میرا نام زبیر خان ہے اور میں نو سال سے بیرون ملک میں کام کر رہا ہوں۔ان سالوں میں میں نے ایک بھی سٹنگ وزیراعظم ایسا نہیں دیکھا جس کے دل میں اورسیز پاکستانیوں کے لئے اتنی محبت، پیار اور فکر ہو۔مذکورہ اوورسیز پاکستانی کا مزید کہنا تھا کہ یہاں مزدوروں کا بہت برا حال ہے۔پہلے یہاں انہیں عزت تک نہیں دی جاتی تھی لیکن اب حالات بہتر ہیں۔اب یہاں بھی لوگ ہمیں عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ہمیں عزت دیتے ہیں۔آج صبح ہی میری غیر ملکی سے بات ہوئی تو اس نے کہا کہ آپ لوگوں کے پاس عمران خان اللہ تعالی کا ایک تحفہ ہے۔کیونکہ عمران خان ایک ایماندار لیڈر ہے ۔جب ایک باہر کا بندہ میں یہ کہہ سکتا ہے کہ آپ کا لیڈر ایماندار ہے تو ہمارے اپنے لوگوں کو بھی کچھ سوچنا چاہیے۔زبیر خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی پالیسیاں زبردست ہیں اور ہمیں ان کا شکر گزار ہونا چاہیے۔وزیراعظم عمران خان کی وجہ سے ہی دو ہزار سے زائد قیدیوں کو سعودی عرب سے رہا کیا جائے گا۔
انہی کی وجہ سے اب حاجیوں کی امیگریشن پاکستان میں ہوگی۔اور وزیراعظم عمران خان کی وجہ سے ہی بیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں آ رہی ہے۔مجھے نہیں لگتا تھا کہ مختصر عرصے میں اتنے زیادہ کام کوئی اور حکمران کرسکتا تھا۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے عشائیے کے دوران خصوصی طور پر کھڑے ہو کر کہا کہ سعودی ولی عہد سے درخواست کی تھی۔انہوں نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ یہ سارے پاکستانی میرے دل کے قریب ہیں۔ ان سے اچھا رویہ اختیار کیا جائے۔وزیر اعظم عمران کان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنے اپنے اہلخانہ کو بڑی مشکل سے چھوڑ کر پاکستان سے دیار غیر میں ان کے لیے رزق کمانے جاتے ہیں اور یہاں موجود ان کے گھر والوں کی نظریں ہر وقت ان پر رہتی ہیں۔ وزیراعظم نے ایک اور درخواست کی کہ 3 ہزار پاکستانی جو اپنا گھربار چھوڑ کر سعودی عرب گئے۔ وہ معمولی جرائم میں جیلوں میں قید ہیں۔ میری درخواست ہے کہ ان کو رہا کیا جائے۔جس پر سعودی ولی عہد نے سعودی جیل میں مقید سینکڑوں پاکستانیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا۔