پیرس۔ (اے کے راؤ) پرتگالی کمپنی بی ایل کی بنائی گئی دعا شمال مغربی فرانس میں واقع حکومت سے منظور شدہ ایک نجی لیبارٹری رینیس میں 90 لوگوں پے آزمائشی طور پر استعمال کی گئی۔ ابتدائی تحقیق میں پتا چلا ہے کہ یہ دعا بھنگ کی آمیزش سے تیار کی گئی تھی۔
ہسپتال میں زیرے علاج پانچ میں سے تین افراد کے دماغ نے کام چھوڑ دیا ہے۔رینیس کے ہسپتال میں موجود نیورولوجسٹ “گائلز ایڈن ” کا کہنا ہے کہ اس دوا کا ابھی تک کوئی تریاق نہیں ہے۔ملک کی وزیرِ صحت Marisol Touraine ” ماغیسول توغین ” نے اس واقعے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ تجربے میں شامل ایک کے دماغ کے مردہ ہونے کے بعد باقی افراد کی زندگیوں کو بھی خطرہ لاحق ہیں۔جن لوگوں نے اس دوا کے تجربے کے لیے اپنی خدمات پیش کی تھی انھیں دوبارہ بلایا گیا ہے ۔وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ دوا کی آزمائش کا پہلا مرحلہ جاری تھا جسے روک دیا گیا ہے۔ عام حالات میں کسی دعا کو آزمائشی استعمال میں کم سے کم افراد کو لیا جاتا ہے۔