آنکھوں میں بس گیا ہے مدینہ رسول کا
آجائے کاش سب کو قرینہ رسول کا
پٹنہ (محمد آصف نواز، ڈاکٹر زرنگار یاسمین) ڈاکٹر جاوید حیات، صدر شعبۂ اردو ، پٹنہ یونیورسٹی کی حج بیت اللہ سے واپسی پر ‘بزم کیف’ کے زیر اہتمام محمد آصف نواز اور ڈاکٹر زرنگار یاسمین کی رہائش گاہ نیو عظیم آباد کالونی، پٹنہ میں گزشتہ شام ایک استقبالیہ تقریب اور شعری نشست کا انعقاد کیا گیا۔نشست کی صدارت بہار اردو اکادمی کے سکریٹری مشتاق احمد نوری نے کی جبکہ نظامت کے فرائض نوجوان شاعر کاظم رضا نے انجام دئیے۔اس موقع پر شرکاء نے محفل کے انعقاد پر محمد آصف نواز اور ڈاکٹر زرنگار یاسمین کو مبارکباد پیش کی۔ شرکائے بزم نے میزبانوں کی ادب نوازی پر مسرت کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ادبی نشستوںکے انعقاد سے علمی و ادبی حلقوں میں مثبت پیغام جاتا ہے۔ شعری نشست میں کامران غنی صبا، ڈاکٹر جاوید حیات، ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی، شمیم قاسمی، مشتاق احمد نوری، کاظم رضا، سرور ساجد، ڈاکٹر اسرائیل رضا اور محمد منہاج الدین شریک تھے۔ ڈاکٹر اسرائیل رضا کے شکریہ کے ساتھ نشست کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔ شعری نشست کے بعد میزبان کی طرف سے پر تکلف عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔
نشست میں پیش کئے گئے کلام کا منتخب حصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے:
ڈاکٹر اسرائیل رضا
نوری، رضا، شہاب، سرور و زرنگار
صد شکر کہ ادب میں بھی جاوید و عیاں ہیں
کامران غنی صبا
ہر ایک سمت سے طوفان تھا تعاقب میں
سو ناخدا نے ڈبو ہی دیا سفینۂ غم
ڈاکٹر جاوید حیات
آنکھوں میں بس گیا ہے مدینہ رسول کا
آجائے کاش سب کو قرینہ رسول کا
ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی
زندگی کیا ہے امیدوں کا سفر
موت کیا ہے اِس سفر کا اختتام
ڈاکٹر سرور ساجد
دل کا بس ایک تقاضا ہے کہ ایسا کر لوں
جاگتی آنکھوں سے میں نیند کا سودا کر لوں
شمیم قاسمی
پانی تہہِ زمیں ہے، چٹانوں پہ گھاس ہے
یہ کائنات کیا ہے، ترا اقتباس ہے
مشتا ق احمد نوری
یوں بھی ملتا ہے کبھی ظلم کے پتھر کا جواب
آئینہ ٹوٹ کے خنجر میں بدل جاتا ہے
خورشید اکبر
جو دن ہے خاک بیاباں جو رات ہے جنگل
وہ بے پناہ مرے گھر سے ہے زیادہ کیا
یہی زمین تو ہے صبر آسمانوں کی
تمہیں گمان سکندر سے ہے زیادہ کیا