لاہور : بھارتی سیکرٹری دفاع نے پریس بریفنگ میں وضاحت کی کہ: ’’غیر فوجی سرجیکل اسٹرائیک کا مطلب یہ ہے کہ کسی فوجی ٹھکانے کو ہدف نہیں بنایا گیا کیونکہ فوجی ٹھکانوں کو ہدف بنانا جنگی کاروائی تصور کیا جاتا ہے-‘‘اسی طرح ہمارے عسکری ترجمان نے کہا کہ:سابق پاکستانی آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔’’ہمارے فضائی دفاع کے نظام نے بھارتی طیاروں کو لائن آف کنٹرول کے اندر آتے ہوئے دیکھ لیا تھا لیکن انہیں اس لئے نشانہ نہیں بنایا گیا انہوں نے کسی فوجی ٹھکانے کو ہدف نہیں بنایا-‘‘ دونوں اطراف کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ تصادم کی ابھرتی ہوئی کیفیت کو محدود رکھنا چاہتے ہیں کہ کہیں حالات ایک بھرپور جنگ کی صورت نہ اختیار کر جائیں-اس کے باوجود گذشتہ رات کو سیالکوٹ کے محاذ پر جو کچھ ہوا وہ حیران کن ہے-بھارت کی جارحیت کے جواب میںپاکستانی بری فوج نے نصف درجن بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس میںدشمن کے متعدد فوجی مارے گئے- فائرنگ کا تبادلہ ابھی تک جاری ہے-آج صبح دو بھارتی طیاروں نے بھارتی زمینی دستوں کی مدد کی خاطر پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی- ہمارے لڑاکا طیاروں نے انہیں برق رفتاری سے مار گرایا اور ان میں سے دو پائلٹوں کو زندہ گرفتار کر لیا ہے-اس سے پچھلی رات ہمارے فضائی طیاروں نے نور خان ائر بیس سے پرواز کرکے دس ناٹیکل میل کا فاصلہ صرف دو منٹوں میںطے کر کے بالاکوٹ کے مقام پر بھارتی طیاروں کو جا لیا – بھارتی طیاروں کو سرحد پار سے ایس یو-30 (SU-30) طیاروں کے ذریعے دفاعی حصار مہیا کیا جا رہا تھا جو کہ اسرائیلی میزائلوں سے لیس تھے جو اسی کلومیٹر کے فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں-چار میراج 2000-بھارتی طیارے جان کے خوف سے پاکستانی طیاروں کا سامنا نہ کر سکے‘ بم اورایندھن کے ٹینک عطر شیشہ کے پہاڑوں میںگرا کر فرار ہو گئے-میںان پہاڑوں میں1950 کی دہائی میں ایس ایس جی کی مشقوں کے دوران پھرتا رہا ہوں- میرا ڈرائیور غلام محمد جبہ سے تعلق رکھتا ہے اوراس نام نہاد بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کے لمحے لمحے کی خبریں مجھے فراہم کیں-لائق تحسین ہیں پاکستان کی دفاعی افواج جنہوں نے بھارت کے جنگی جنوں کو ناکوں چنے چبوا دیے ہیں- اللہ تعالی سے دعا ہے کہ دفاع وطن کے مقدس فریضے کی بجاآوری میںوہ قوم کو کامیابی و کامرانی سے سرخرو کرتے رہیں- آمین-ہماری سرجیکل اسٹرائیک کیلئے جو علاقہ منتخب کیا گیا ہے‘ بلاشبہ اس سے مقبوضہ کشمیر کے حریت پسندوں کی تحریک کو نئی جہت ملے گی-