بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کو غربت کے خاتمے کے لئے بھارت سے سیکھنے کا درس تو دے دیا، مگر وہ بھول گئے کہ غربت کا خاتمہ صرف پاکستان کا ہی نہیں بھارت کا بھی بڑا مسئلہ ہے، عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے حالات اس معاملے میں پاکستان سے کہیں زیادہ بد تر ہیں۔
غربت اور خوشحالی میں حصہ داری کے نام سے جاری ہونے والی عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غربت کا خاتمہ پاکستان اور بھارت کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
رپورٹ میں پاکستان کا شمار دنیا کے ان ملکوں میں ہے جہاں غریبوں کی آمدنی درمیانے درجے میں نہیں بلکہ تیزی سے اضافے کے درجے میں ہے۔
پاکستان میں غریبوں کے حالات میں بہتری ملک کی سالانہ 4 فیصد ترقی کی شرح کے حساب سے بہتر ہے جبکہ اس درجے میں چین 8 فیصد کی سالانہ ترقی کی وجہ سے سر فہرست ہے، سری لنکا کا شمار بھی اسی درجے میں ہے ۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں بھارت کا شمار ان ملکوں میں ہے جہاں غریبوں کی آمدنی میں کمی ہو رہی ہے حالانکہ بھارت کا شمار دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں ہوتا ہے۔
رپورٹ میں دیئے گئے اعدادوشمار کے مطابق اگربھارت کے حالات کچھ معاملات میں بہتر ہیں تو پاکستان بھی کئی میدانوں میں بھارت سے آگے ہے۔
رپورٹ کے مطابق 21اعشاریہ25 فیصد بھارتی عالمی بینک کے طے کردہ 1اعشاریہ9 ڈالر کی روزانہ آمدنی کے معیار کے مطابق غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں تو پاکستان میں ان کی تعداد آبادی کا 8اعشاریہ3 فیصد ہے۔
بھارت میں 3اعشاریہ1 ڈالر روزانہ آمدنی والے افراد کی تعداد اگر58 فیصد ہے تو پاکستان میں ان کی تعداد آبادی کا 45 فیصد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر بنگلہ دیش اپنی موجودہ رفتار سے ترقی کرتا رہا تو وہ 2030 ء تک غربت پر قابو پا لے گا۔ بنگلہ دیش میں 3اعشاریہ1 ڈالر روزانہ کمانے والے افراد آبادی کا 77اعشاریہ6 فیصد ہیں